شیخوپورہ (صباح نیوز ) وفاقی وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ حکومت کے ساتھ جاری مذاکرات میں سنجیدہ نہیں ہے، اس لیے بات چیت کی کامیابی کا امکان کم ہے۔ شیخوپورہ کی تحصیل مرید کے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے پہلے ملکی معیشت کو دیوالیہ ہونے سے بچایا، اب استحکام کی طرف گامزن ہیں۔ رانا تنویر نے کہا کہ بدترین مخالفین کے منہ سے معاشی بہتری کا اعتراف ہمارے بیانیے کی سچائی کا اہم ثبوت ہے۔ 2030ء تک گروتھ ریٹ 6 فیصد اور ایکسپورٹ 60ارب ڈالر تک لے جانا ہمارا ہدف ہے، بانی پی ٹی آئی عمران خان کا معیشت کی بحالی کااعتراف شیطان کے منہ سے سچ نکلنے کے مترادف ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی قیادت میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کی ترقی کے ادارے (سمیڈا) کے لیے بہت بڑا اور آسان پروگرام لا رہے ہیں، چھوٹے اور درمیانے کاروبار ملکی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں جس کے لیے 2ماہ تک انقلابی پروگرام لائیں گے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ 2030ء تک گروتھ ریٹ 6فیصد اور ایکسپورٹ 60ارب ڈالر تک لے جانا ہمارا ہدف ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے اپنے پہلے دور حکومت کے دوران ملکی معیشت کو دیوالیہ ہونے سے بچایا، اب استحکام کی طرف گامزن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بدترین مخالفین کے منہ سے معاشی بہتری کا اعتراف ہمارے بیانیے کی سچائی کا اہم ثبوت ہے۔
رانا تنویر حسین نے کہا کہ 9 مئی صرف سیاسی دہشت گردی نہیں بلکہ بغاوت تھی، ملکی سا لمیت کے اداروں اور وفاق پر حملہ کے ذمہ داران ہر صورت سزا کے مستحق ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ 9مئی ملزمان کے خلاف جلد فیصلے ملکی بقاء کیلئے ضروری ہیں، انتشاری ٹولہ دہشتگردی چھوڑکر پاکستان کی بہتری کی طرف آئے۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی مذاکرات میں سنجیدہ نہیں اس لئے کامیابی کا امکان کم ہے، پی ٹی آئی این آر او کے لیے کبھی بھیک مانگتی ہے اور کبھی پائوں پکڑتی ہے، بشری بی بی کا پی ٹی آئی کی سیاست سے نہیں مالی معاملات سے تعلق ہے۔