ملی یکجہتی کونسل کاپاکستان افغانستان کے درمیان کشیدگی پر اظہار تشویش، یکم سے پانچ فروری تک یکجہتی کشمیر منانے کا اعلان

لاہو ر(صباح نیوز)صدر سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل پاکستان ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے کہا ہے کہ کرم و پارا چنار خطرناک صورت حال اختیار کر چکا ہے، مرکزی و صوبائی حکومت سیکیورٹی فورسز پورا زور لگانے کے باوجود وہاں امن قائم کرنے میں ناکام نظر آتی ہیں، علاقہ میں حکومتی، سرکاری حکام محفوظ نہیں تو عوام کا کیا حال ہو گا؟ ڈپٹی کمشنر کے قافلے پر دہشت گردی کے واقعہ کے بعد پورے ملک میں سراسیمگی پھیلی ہوئی ہے، ایک منظم سازش کے تحت فرقہ واریت کو ہوا دی جا رہی ہے تاکہ یہ آگ ملک میں پھیلائی جائے۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے علما کونسل پاکستان کے چیئرمین صاحبزادہ زاہد محمود قاسمی کی میزبانی میں ہونے والے ملی یکجہتی کونسل پاکستان کی مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس کے بعد سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر خرم نواز گنڈاپور، قاری یعقوب شیخ، علامہ عارف واحدی، پیر سید صفدر شاہ گیلانی، نذیر جنجوعہ و دیگر بھی موجود تھے۔ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے کہا کہ ملی یکجہتی کونسل حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ حافظ محمد سعید کو رہا کرے، بھارت ان کی رہائی سے خوفزدہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ ملی یکجہتی کونسل پاکستان افغانستان کے درمیان کشیدگی پر تشویش کا اظہار کرتی ہے، حکومت ہندوستان سے مذاکرات کرنے کے لیے تیار ہے، لیکن افغانستان سے مذاکرات میں کیوں ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ ہم دونوں ملکوں کی قیادت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ مل بیٹھ کر اور مذاکرات کے ذریعے مسائل کو حل کریں۔ انھوں نے کہا کہ ملی یکجہتی کونسل یکم سے پانچ فروری تک یکجہتی کشمیر منائے گی  جس کے تحت ملک بھر میں آل پارٹیز کانفرنسز یکجہتی کشمیر ریلیاں، سیمینارز منعقد کیے جائیں گے، کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے جب کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر پر غاصبانہ قبضہ کر رکھا ہے۔

صاحبزادہ ابوالخیر نے کہا کہ ملی یکجہتی کونسل حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ سپریم کورٹ وفاقی شرعی عدالت کے سود کو ختم کرنے کے فیصلے پر عملد رآمد کیا جائے اور سودی نظام کے خاتمے کا لائحہ عمل دے۔ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے کہا کہ قاضی حسین احمد کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ملی یکجہتی کونسل کا لگایا ہوا ان کا پودا ملک میں اتحاد کا ثناور درخت بن چکا ہے۔ قاضی حسین احمد کی دینی، ملی اور قومی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔لیاقت بلوچ نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کرم و پارا چنار کے سنی شیعہ امن چاہتے ہیں، جرگہ میں تمام فریقین نے امن معاہدے پر اتفاق کرتے ہوئے دستخط کر دیے، لیکن ڈپٹی کمشنر کے قافلے پر فائرنگ کے واقعہ سے معلوم ہوتا ہے کہ سازشی عناصر امن معاہدے کو سبوتاژ کرنا چاہتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ عوام سیکیورٹی فورسز اداروں کے افسران و جوان شہید ہو رہے ہیں، آخر حکومت کب ان سماج دشمن عناصر سے آہنی ہاتھوں سے نمٹے گی۔