لاہو ر (صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے امریکہ دنیا کاسب سے بڑا طاغوت ہے جو اس کے ساتھ چلے گا وہ اسلام اور پاکستان کے خلاف چلے گا۔ ملک میں حکومت اور اپوزیشن امریکہ کی طرف دیکھتے ہیں، ہم واشنگٹن اور اس کے حواریوں کیخلاف جدوجہد کو دین کا تقاضا سمجھتے ہیں۔ حکومت نے چند مگرمچھوں کو بجلی نہ بنانے پر بھی دوہزار ارب دے دئیے۔ قوم کو بنیادی ضروریات پر سبسڈی نہیں دی جاتی۔ آئی پی پیز معاہدے ختم کرنے سے خزانہ کو فائدہ ہوا تو بجلی بلوں پر عوام کو فائدہ کیوں نہیں ہورہا۔ فروری کے آخر تک پوری عوامی طاقت سے جدوجہد کا آغاز کریں گے، کال دی جائے گی قوم تیار رہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ مرکزی تربیت گاہ میں خیبر پختوانخواہ سے آئے ہوئے مردو خواتین کی بڑی تعداد سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ نائب امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا شمالی حنیف اللہ، امیر ضلع دیر بالا مولانا صفی اللہ، سابق ایم پی اے محمد علی، سابق ایم این اے صاحبزادہ طارق اللہ، قیم ضلع دیربالا محمد الیاس اور ملک بہرام خان بھی اس موقع پر موجود تھے۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ امریکہ انسانیت اور جمہوریت کا دشمن ہے اور نسل کشی میں ملوث اسرائیل کی مکمل پشت پناہی کررہا ہے۔ ٹرمپ عہدہ صدارت سنبھالنے سے قبل ہی حماس کو تیسری وارننگ جاری کردی ہے۔ حماس کو فلسطینی عوام کی حمایت حاصل ہے مگر جمہوریت کے دعوے دار مغرب و امریکہ کو یہ جمہوریت قبول نہیں، یہ دنیا بھر میں ڈکٹیٹروں اور بادشاہتوں کی حمایت کرتے ہیں مگر انہیں مصر میں الاخوان اور الجزائر میں اسلامک فرنٹ کا جمہوری اقتدار برداشت نہیں۔ پاکستان کے حکمرانوں نے امریکہ کے کہنے پر اپنے ہی عوام کے خلاف اپریشن کیے، قبائلی خطہ کو غیر محفوظ کرکے اسے بلیک واٹر، سی آئی اے اور را کی آماجگاہ بنا دیا۔ ہم نے نام نہاد دہشتگردی کیخلاف جنگ میں ہزاروں جانوں کی قربانی دے دی، معیشت کو اربوں ڈالر کا نقصان ہوگیا جبکہ امریکہ آج بھی ڈومور کا مطالبہ کررہا ہے۔
امیر جماعت نے کہا کہ جماعت اسلامی کے کارکنان مرجع اخلاق ہیں۔ ہماری سوشل میڈیا پر سیاست بھی تہذیب کے دائرے میں ہے۔ کسی سیاسی پارٹی کے خلاف اب مزید بیان بازی نہ کی جائے۔ ہم اللہ کے دین کی اقامت کے لیے جدوجہد کررہے ہیں۔ جماعت اسلامی دیگر سیاسی پارٹیوں یا مسلکی گروہوں کی طرح نہیں، ہمارے مقاصد بلند ہیں، ہم ان سیاسی پارٹیوں اور ان کے لیڈران کے مقاصد کو جانتے ہیں، جماعت اسلامی اقامت دین کی تحریک ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کا سارا نظام چند افراد کے ہاتھوں میں ہے اور ہمیں ان یرغمالیوں سے ملک کو آزاد کرانا ہے اور جمہور کی بالادستی اور عدل وانصاف کا نظام قائم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ زبان، نسل، برادری کی اپنی حیثیت ہے لیکن دین ان سب سے بالاتر ہے۔