راولاکوٹ( صباح نیوز) واشنگٹن میں قائم ورلڈ کشمیر آگاہی فورم کے سربراہ ڈاکٹر غلام نبی فائی نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے پاکستان کا معاشی، اقتصادی اور سیاسی طور پرمضبوط ہونا وقت کی اہم ضرورت ہے کیونکہ معاشی اور اقتصادی طور پر غیر مستحکم پاکستان عالمی سطح پر مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے موثر کردار ادا نہیں کر سکتا کیونکہ آج کی دنیا صرف اقتصادی، معاشی اور ٹیکنالوجی کے میدان میں ترقی کے حامل ممالک ہی بین الاقوامی سفارت کاری فیصلہ سازی میں مضبوط ، طاقت ور فیصلہ کن کردار ادا کرسکتے ہیں۔
انسٹی ٹیوٹ آف پیس اینڈ ڈیویلپمنٹ انسپاڈکے زہر اہتمام منعقدہ گول میز کانفرنس بعنوان ” کشمیر کی موجودہ صورتحال اور مستقبل کی حکمت عملی” سے خطاب کر رہے تھے۔ کانفرنس کی صدارت کمشنر پونچھ ڈویژن سردار وحید خان نے کی جبکہ کانفرنس میں سابق ججز، بیوروکریٹس،پروفیسرز، سول سوسائٹی کے نمائندگان،صحافیوں اور دیگر شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔ کانفرنس کے آغاز میں تنظیم کے صدرنے گول میز کانفرنس کے انعقاد اور تحریک آزادی کشمیر کی موجودہ صورتحال سے شرکا کو آگاہ کیا۔ انہوں نے بیرون ملک خصوصا امریکہ میں تحریک آزادی کشمیر کے حوالے سے ڈاکٹر فائی اور ان کی تنظیم کے کردار پر روشنی ڈالی۔
ڈاکٹر فائی نے کہا کہ آ ج جس خطے میں یہ کانفرنس ہو رہی ہے اس خطے کی بڑی قربانیاں ہیں اور مستقبل میں نظریں اسی خطے کے عوام پر ہیں۔ انہوں نے کیا موجودہ حالات میں ہمیں حکمت و دانش سے کام لینا ہو گا تا کہ تحریک کو اگے بڑھایا جا سکے اور دنیا کو اپنا حمایتی بنا سکیں۔کانفرنس کے دوسرے سیشن میں سال و جواب کی نشست ہوئی جس میں شرکا نے کشمیر پالیسی اور مستقبل کی حکمت عملی سے متعلق تجاویز دیں ۔ کمشنر پونچھ ڈویژن نے اخر میں مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ یہ ہماری خوش قسمتی ہے کہ آج ہمارے درمیان ایک ایسی شخصیت موجود ہیں جو کئی دہائیوں سے مختلف فورمز پر کشمیر کی نمائندگی کر چکے ہیں ۔پروگرام کے دوران انسپاڈ کی جانب سے متعدد افراد کو پیس ایوارڈ بھی دیئے گے۔