اسلام آباد(صباح نیوز)قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات نے این ایچ اے کی جاری اسکیموں سے متعلق تفصیلات طلب کرلیں،حکام نے کمیٹی کوبتایاکہ این ایچ اے حیدرآباد سکھر موٹر وے منصوبے کو منظوری کے لیے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ اتھارٹی میں پیش کر رہی ہے، منظوری پر منصوبے کے پہلے دو سیکشن کے پی پی پی بنیاد پر دینے کے اشتہار دیے جائیں گے،سردار یعقوب خان ناصر نے کہاکہ موٹروے تو ہم مانگتے نہیں ابھی ہم صرف بائی پاس کے لئے رو رہے ہیں۔قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات کا اجلاس قائم مقام چیئرمین میر شبیر علی بجارانی کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاوس میں ہوا۔
اجلاس میں این ایچ اے کی مختلف علاقوں کی اسکیموں کا معاملہ زیر بحث آیا۔چیئرمین این ایچ اے نے کہاکہ این ایچ اے کی زیادہ تر اسکیمیں بلوچستان میں ہیں، سردار یعقوب خان ناصر نے کہاکہ موٹروے تو ہم مانگتے نہیں،وہاں ڈبل سڑکیں بھی نہیں ہوتیں، ابھی ہم صرف بائی پاس کے لئے رو رہے ہیں۔ ناصرمصطفی کمال نے جاری منصوبوں کی کئی سال سے تکمیل نہ ہونے کا معاملہ اٹھایا۔کمیٹی نے این ایچ اے کی جاری اسکیموں سے متعلق تفصیلات مانگ لیں۔
حیدر آباد سکھر موٹروے ایم 6 پر تحریری بریفنگ پیش کی گئی ۔حیدر آباد سکھر موٹر وے کی تعمیر کی مدت 30 ماہ ہو گی، حیدر آباد سکھر موٹر ویکی نظر ثانی شد تعمیراتی لاگت 329 ارب روپے ہو گی، حیدر آباد سکھر موٹر وے پراجیکٹ کی نظر ثانی شدہ لاگت 400 ارب روپے ہے، حیدر آباد سکھر موٹر وے پر 15 انٹر چینج بنیں گے، این ایچ اے نے حکومت سے درخواست کی ہے کہ وہ منصوبے کو سی پیک میں شامل کرے، حیدر آباد سکھر موٹر وے پراجیکٹ ستمبر میں جوائنٹ ورکنگ گروپ کے اجلاس میں زیر غور آیا، حیدر آباد سکھر موٹر وے کو جے سی سی میں زیر غور لایا جائے گا،
حکومت نے حیدر آباد سکھر موٹر وے پراجیکٹ کو سرمایہ کاری کے لیے روس، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، قطر اور آذرربائیجان کے ساتھ بھی اٹھایا ہے، حکومت نے حیدر آباد سکھر موٹروے پراجیکٹ کو سرمایہ کاری کے لیے ایشین انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک، اسلامک ڈویلپمنٹ بینک کے ساتھ بھی اٹھایا ہے،کنسلٹنٹ نے حیدر آباد سکھر موٹر وے کو پانچ سیکشن میں تقسیم کرنے کی تجویز دی ہے، این ایچ اے حیدرآباد سکھر موٹر وے منصوبے کو منظوری کے لیے اس ہفتے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ اتھارٹی کو پیش کر رہا ہے، منظوری پر منصوبے کے پہلے دو سیکشن کے پی پی پی بنیاد پر دینے کے اشتہار دیے جائیں گے۔