چین کا لداخ کے کچھ حصے شامل کر کے دو نئی کانٹیز کے قیام کا اعلان


اسلام آباد (صباح نیوز) بھارت کو چین سے ملحقہ سرحد پر ایک اور دھچکا لگا، چین نے لداخ کے اہم حصے اپنے نام کرلیے، بیجنگ نے ہوتان پریفیکچر میں لداخ کے کچھ حصے شامل کر کے دو نئی کانٹیز کے قیام کا اعلان کردیا، نجی ٹی وی کے مطابق  نئی پیش رفت پر مودی حکومت سیخ پا ہوگئی۔ چینی کمیونسٹ پارٹی اور ریاستی کونسل کی منظوری کے بعد ہوتان پریفیکچر میں ہیان کانٹی اور ہیکانگ کانٹی کے قیام کا اعلان کردیا۔ہیان کی کانٹی کا سیٹ ہونگلیوٹان شپ ہے، جبکہ ہیکانگ کی کانٹی کا سیٹ زیڈولا ٹان شپ ہے، ان کانٹیوں میں اکسائی چن کے علاقے کا ایک بڑا حصہ شامل ہے، جس پر بھارت چین پر غیر قانونی طور پر قبضے کا الزام لگاتا ہے۔

چین کی جانب سے یہ اعلان 5 سال بعد سرحدی مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کے چند دن بعد کیا گیا، بھارتی قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوول نے گزشتہ ماہ بیجنگ کا دورہ کرکے سرحدی علاقوں پر مذاکرات بھی کئے تھے۔پچھلے ماہ چینی دفاعی ترجمان نے کہا تھا کہ سرحدی علاقوں میں امن برقرار رکھنے کے لیے مشترکہ کوششوں کے لیے تیار ہیں،بھارتی وزارت خارجہ نے جمعہ کو بیجنگ کے خلاف احتجاج بھی ریکارڈ کرایا تھا،

یہ پہلا موقع تھا کہ جب بھارت اور چین نے ہمالیائی سرحدی تنازع پر کھلے الفاظ میں اعتراض کیا۔یاد رہے کہ 2020 میں لداخ میں سرحدی کشیدگی کے دوران دونوں ممالک کی فوجوں کے درمیان جھڑپوں میں کئی بھارتی فوجی ہلاک ہوئے تھے۔دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت اور چین کے درمیان سرحدی تنازع پر نئی پیش رفت خطے میں مزید کشیدگی کا باعث بن سکتی ہے، چین کبھی بھی ایسا قدم نہیں اٹھاتا جس میں اسے کوئی شک و شبہ ہو لہذا اب بھارت کے لیے مشکلات بڑھیں گی۔دفاعی ماہرین کے مطابق بھارت کی وزارت خارجہ کی جانب سے واویلا دراصل خطے میں اس کی بالادستی کے خواب کو لگے دھچکے کارد عمل ہے، بھارت نے مقبوضہ کشمیر پر غیر قانونی قبضہ جمارکھا ہے اوراب چین کے ہاتھوں اس کیساتھ بھی وہی ہوا ہے۔