اتحادی حکومت میں ہلکی پھلکی موسیقی چلتی رہتی ہے، احسن اقبال

اسلام آباد (صباح نیوز)وفاقی وزیر منصوبہ بندی وترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ اتحادی حکومت میں ہلکی پھلکی موسیقی چلتی رہتی ہے، مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی ملک کی دو بڑی جماعتیں ہیں، جن کے اپنے اپنے نظریات ہیں مگر پاکستان کے نظریے پر دونوں ایک ہیں، ملک کو درپیش معاشی بحران اور دہشت گردی کی لہر کا مقابلہ کرنے کے  لئے  محاذ آرائی کی نہیں اتحاد کی ضرورت ہے۔

کراچی میں صوبائی وزیر ناصرحسین شاہ کے ہمراہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ  پاکستان کو اس وقت غیر اعلانیہ جنگ کا سامنا ہے جس کا مقصد ملک میں اندورنی انتشار اور عدم استحکام پیدا کرنا ہے، اس کو دہشت گردی کی لہر سے ملاکر دیکھیں تو سب کھیل سمجھ آجائے گا۔انہوںنے کہا کہ ٹیکنالوجی فائدہ مند ہونے کے ساتھ بہت بڑا خطرہ بھی بن چکی ہے، سائبر اسپیس ایک نیا محاذ ہے جس کے دفاع کیلئے ہر ملک تگ ودو کررہا ہے، امریکہ جیسے ملک کو بھی سائبر سکیورٹی کے چیلنجز درپیش ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہر ملک اپنی سائبر اسپیس کے دفاع اور محفوظ بنانے کیلئے اقدامات کررہا ہے، پاکستان نے اس میں تاخیر سے قدم اٹھایا لیکن ملک کی سلامتی کیلئے اقدامات کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران نیازی لوگوں سے رسیدیں مانگتے تھے مگر جب ان سے کہا گیا کہ رسیدیں دکھائو تو وہ بوگس نکلیں جب وہ اصلی رسیدیں دکھا دیں گے تو رہا ہوجائیں گے،

برطانیہ سے آنے والا 190 ملین پائونڈ قومی خزانے کے بجائے اپنے دوست کے اکائونٹ میں جمع کرادیا، انہوں نے جو رسیدیں دیں اسکے مطابق وزیراعظم کو سستے تحفے ملے اور اس کے عملے کو مہنگے تحفے ملے، کیا کہیں ایسا ہوسکتا ہے؟۔احسن اقبال نے کہا کہ ماضی میں ترقی کی تین اڑانیں کریش ہوتے دیکھ چکے ہیں۔ پیپلز پارٹی ہمارے ساتھ حکومت میں شریک ہے، اڑان پاکستان حکومت کا نہیں قوم اور پاکستان کے مستقبل کا منصوبہ ہے، اس کے سٹیک ہولڈر 24 کروڑ عوام ہیں، منصوبے پر خیبرپختونخوا حکومت کو بھی اعتماد میں لیا گیا ہے۔شازیہ مری کے بیان پر احسن اقبال نے کہا کہ اتحادی حکومت میں ہلکی پھلکی موسیقی چلتی رہتی ہے۔ پی پی ن لیگ ملک کی دو بڑی سیاسی جماعتیں ہیں جن کے اپنے اپنے نظریات ہیں لیکن پاکستان کی سلامتی اور مفاد کے معاملے پر دونوں متفق ہیں۔ ملک کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کیلئے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے۔احسن اقبال نے کہا کہ وفاقی حکومت سندھ میں ترقیاتی فنڈز بھرپور طریقے سے جاری کرے گی اور سیلاب سے یہاں جو تباہی ہوئی اس سے نکلنے میں صوبائی حکومت کی مدد کرے گی۔