ملک میں آئین کے منافی اقدامات ہو رہے ہیں، جمہوریت کمزور اور آزادی اظہار رائے پر ایک قسم کی ہابندی ہے، حافظ نعیم الرحمان


مردان،لاہور (صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی پاکستان انجینئر حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ ملک میں آئین کے منافی اقدامات ہو رہے ہیں، جمہوریت کمزور اور آزادی اظہار رائے پر ایک قسم کی ہابندی ہے، ظلم و جبر کانظام رائج ہے، لوگوں کو انصاف نہیں ملتا، 40فیصد عوام غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں، پونے تین کروڑ بچے سکولوں سے باہر ہیں، چار فیصد بڑے جاگیرداروں، وڈیروں کے قبضے میں 50فیصد زرعی رقبہ، بقیہ اراضی 96فیصد چھوٹے کسانوں کے پاس اور ان میں سے 30سے 35فیصد ایک ایکڑ کے مالک ہیں، غریب کاشتکار اور مزدور کو ملک میں کوئی پوچھنے والا نہیں، غریبوں اور امیروں کے لیے الگ الگ تعلیمی نظام ہے۔ جماعت اسلامی ہی ملک کے مسائل حل کرے گی، ملک پر مسلط اشرافیہ نسلوں کا نقصان کررہی ہے۔

پاکستان اسلام کے نام پر بنا، اسی نظام کی خواہش کے لیے لاکھوں قربانیاں دی گئیں، موجودہ نظام ملک کی خاطر دی جانے والی قربانیوں کا مذاق ہے، علماء اسلامی نظام کے قیام کے لیے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔ ان خیالات کا اظہارحافظ نعیم الرحمان نے جامعہ مفتاح العلوم شیرگڑھ خیبرپختونخوا میں تقریب تکمیل بخاری سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا وسطی عبدالواسع، امیر جماعت اسلامی مردان غلام رسول، مہتمم جامعہ مفتاح العلوم شیرگڑھ مولانا صفی اللہ، رانا سکندر اعظم، میاں محمد اکرم اور میاں تجمل حسین بھی اس موقع پر موجود تھے۔حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ حکومت بجلی، گیس مہنگی کررہی ہے، عوام کو صحت، تعلیم اور بنیادی سہولیات بھی فراہم نہیں کر رہی، ہم یہ تو نہیں کر سکتے کہ ہم حکومت کو ٹیکس اور بجلی کے بل نہیں دیں گے، لیکن ہم اس ظلم کے نظام کے خلاف جدوجہد کو ضرور تیز کریں گے۔ اس نظام پر وہ لوگ مسلط ہیں جو خدانخواستہ اپنے آپ کو خدا سمجھ بیٹھے ہیں، یہ چند لوگ 25کروڑ عوام کے آقا بن چکے ہیں، یہ مفادات کے لیے خود متحد اور انہوں نے قوم کو تقسیم کیا ہوا ہے۔ امیر جماعت نے کہا کہ نظام کو تبدیل کرنے کے لیے جدوجہد کرنا ہو گی، دنیا میں انقلابات انسان ہی لاتے ہیں، بنگلہ دیش میں بہت بڑی تبدیلی آئی ہے، وہاں ظلم و جبر کے نظام کی جو حکومت قائم تھی دنیا نے اپنی آنکھوں سے شیخ حسینہ واجد کو ائیرلفٹ سے فرار ہوتے دیکھا۔

حسینہ واجد نے جماعت اسلامی کے بزرگ رہنمائوں کو پھانسیاں دیں، ہزاروں بے گناہ افراد کو جیلوں میں قید و بند کر کے اذیتیں دیں۔ انہوں نے کہا آج کے بنگلہ دیش میں پاکستان کے بارے میں ماضی کا تصور اور پاکستانیوں سے نفرت ختم ہوچکی ہے، آج الحمدللہ بنگلہ دیش سے پاکستان کے ساتھ اچھے تعلقات اور محبت کے پیغامات آ رہے ہیں۔ حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اس وقت جو نظام قائم ہے وہ باطل ہے، دستور میں لکھا ہے کہ اللہ اور اس کے رسولۖاور قرآن و سنت کے منافی کوئی قانون سازی نہیں ہو سکتی، لیکن حقیقت میں اس کے الٹ ہو رہا ہے۔