اسلام آباد(صباح نیوز)جنرل ایوی ایشن ایریا میں آوارہ کتوں کی ویڈیو پر ڈی جی پی اے اے نے وضاحت کی ہے کہ ایئر سائیڈ مکمل طور پر باڑ سے محفوظ ہے اور 24 گھنٹے ماہر ٹیموں کی نگرانی میں رہتا ہے۔ ہر لینڈنگ اور ٹیک آف سے قبل جامع حفاظتی معائنے کیے جاتے ہیں تاکہ آپریشنل حفاظت کے اعلی ترین معیار کو یقینی بنایا جا سکے۔تفصیلات کے مطابق جنرل ایوی ایشن ایریا میں آوارہ کتوں کی ویڈیو پر ڈی جی پی اے اے کی زیر صدارت میٹنگ ہوئی ۔ڈائریکٹر جنرل ایئرپورٹس (اے وی ایم زیشان سعید)نے جنرل ایوی ایشن ایریا میں آوارہ کتوں کی موجودگی سے متعلق معاملے پر پی اے اے ہیڈکوارٹرز میں اجلاس منعقد کیا۔
اجلاس میں ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل ایئرپورٹس صادق الرحمن، ڈائریکٹرز اے پی ایس، ایچ آر، اور ایس کیو ایم ایس کے نمائندگان کے علاوہ دیگر اہم حکام نے شرکت کی۔ قائم مقام ایئرپورٹ مینیجر اور مینیجر ایئر سائیڈ بھی موجود تھے۔اجلاس کے دوران مینیجر ایئر سائیڈ نے ایئر سائیڈ پر جنگلی جانوروں اور نباتات کے کنٹرول کے لیے کیے گئے اقدامات پر تفصیلی بریفنگ دی۔ یہ واضح کیا گیا کہ ایئر سائیڈ مکمل طور پر باڑ سے محفوظ ہے اور 24 گھنٹے ماہر ٹیموں کی نگرانی میں رہتا ہے۔ ہر لینڈنگ اور ٹیک آف سے قبل جامع حفاظتی معائنے کیے جاتے ہیں تاکہ آپریشنل حفاظت کے اعلی ترین معیار کو یقینی بنایا جا سکے۔ ریکارڈز کے مطابق ایئر سائیڈ پر آوارہ کتوں یا جنگلی جانوروں کی موجودگی کی کوئی باضابطہ رپورٹ درج نہیں کی گئی۔
ڈائریکٹر جنرل نے ایئر سائیڈ کی حفاظت اور سلامتی کو مزید بہتر بنانے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کے استعمال پر تجاویز طلب کیں۔ڈی جی نے جنرل ایوی ایشن ایریا کا بھی دورہ کیا، جو مرکزی ہوائی اڈے کے احاطے سے ملحق مگر الگ ہے۔ نیم کھلی جگہ پر واقع ہونے کی وجہ سے اس علاقہ میں آوارہ جانوروں کی مداخلت کے امکانات رہتے ہیں۔ اس علاقے کو محفوظ بنانے کے لیے اقدامات جاری ہیں، اور موجودہ بانڈری دیوار میں موجود نقائص کو ٹھیک یا دوبارہ تعمیر کیا جا چکا ہے۔مزید وضاحت کی گئی کہ جنگلی جانوروں کی مداخلت کے باعث کسی پرواز کی منسوخی کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا، جیسا کہ آپریشنل ریکارڈز سے تصدیق کی گئی ہے۔ مزید یہ کہ جنرل ایوی ایشن ایریا میں کسی آوارہ کتے کے ٹیکسی کرتے ہوئے طیارے کے قریب آنے کی کوئی رپورٹ درج نہیں کی گئی۔