یوم حق خود ارادیت کے موقع پر بڑے پیمانے پر احتجاجی ریلیاں نکالی جائیں، مسرت عالم بٹ

 نئی دہلی: بھارت کی بد نام زمانہ تہاڑ جیل میں قیدکل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ نے دنیا بھر میں مقیم کشمیریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ پانچ جنوری کو یوم حق خود ارادیت کے موقع پر بڑے پیمانے پر احتجاجی ریلیاں نکالیں اوربھرپور احتجاج کرکے اقوام متحدہ پر زور دیں کہ وہ کشمیریوں کے حق خود ارادیت کے حوالے سے اپنی قراردادوں پر عملدرآمد کے ذریعے تنازعہ کشمیر حل کرے۔

مسرت عالم بٹ نے نئی دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل سے بھیجے گئے ایک پیغام میں کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی طرف سے 5 جنوری 1949 کو کشمیریوں کے حق خودارادیت کے حق میں منظور کی گئی قرارداد پر اب تک عملدرآمد درآمد نہ ہونا عالمی ادارے کے وجود پر ایک بڑا سوالیہ نشان ہے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیری گزشتہ کئی دہائیوں سے اس حق کے حصول کے لیے بے مثال قربانیاں دے رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ بھارت کی ہٹ دھرمی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ مسرت عالم بٹ نے کہا کہ نریندر مودی کی زیرقیادت فسطائی بھارتی حکومت نے 5 اگست 2019 کو غیر قانونی اور یکطرفہ طور پر مقبوضہ علاقے کی خصوصی حیثیت ختم کرکے اور اسے بھارت میں زبردستی ضم کرکے جموں و کشمیر کی متنازعہ حیثیت کو بدلنے کی کوشش کی۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر کی متنازعہ حیثیت ایک حقیقت ہے اور مودی حکومت اپنے غیر قانونی اقدامات سے اس حقیقت کو تبدیل نہیں کر سکتی کیونکہ کشمیر اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر ایک حل طلب تنازعہ ہے۔ چیرمین اے پی ایچ سی نے کہا کہ مودی حکومت مسلم اکثریتی جموں و کشمیر کو ہندو اکثریت میں تبدیل کرنے کے ہر مذموم منصوبے پر عمل پیرا ہے اوروہ س مقصد کے لیے ایک طرف کشمیری مسلمانوں کا بڑے پیمانے پر قتل عام کر رہی ہے تو دوسری طرف اس نے 5 اگست 2019 سے لاکھوں بھارتی ہندوں کو مقبوضہ علاقے کے ڈومیسائل سرٹیفکیٹ دیے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بہادر کشمیریوں نے ہندوتوا
 بھارتی حکومت کے تمام غیر قانونی، غیر آئینی اور ناجائز اقدامات کو یکسر مسترد کر دیا ہے ۔

مسرت عالم بٹ نے کہا کہ پاکستان کشمیریوں کے حق خودارادیت کا زبردست حامی ہے اور وہ بھرپور کوششیں کر رہا ہے کہ انہیں یہ حق ملے اوروہ اپنے سیاسی مستقبل کا فیصلہ خود کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموںوکشمیرکے محکوم لوگ تمام بین الاقوامی فورمز پر اپنے حق پر مبنی کاز کی بھرپور وکالت کرنے پر پاکستان کے بے حد مشکور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقوام متحدہ اور عالمی برادری کی ذمہ داری ہے کہ وہ بھارت کی ہٹ دھرمی کا نوٹس لے اور کشمیر پر اپنے بین الاقوامی وعدوں کی پاسداری نہ کرنے پر اسکا محاسبہ کریں۔

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کو 5 جنوری 1949 کی تاریخی قرارداد پر عمل درآمد کے لیے اپنی قانونی اور اخلاقی ذمہ داریوں کو پورا کرنا چاہیے،جس میں حق خود ارادیت کو تسلیم کیا گیا ہے۔ چیرمین اے پی ایچ سے نے کہا کہ عالمی برادری بالخصوص اقوام متحدہ کو آگے آنا چاہیے اور کشمیریوں کو بھارتی مظالم سے بچانے کے لیے تنازعہ کشمیر کے حل میں اپنا موثر کردار ادا کرنا چاہیے