پارا چنار میں بدامنی کے خلاف کراچی میں ہونیوالے احتجاج پر تشدد قابلِ مذمت ہے،لیاقت بلوچ

 اسلام آباد (صباح نیوز)نائب امیر جماعتِ اسلامی، سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ کراچی میں پی پی پی حکومت کا کرم پارا چنار میں بدامنی، دہشت گردی اور راستوں کی بندش کے خلاف احتجاج پر کریک ڈائون اور تشدد قابلِ مذمت ہے۔ پی پی پی اتحادی حکومت کا اہم حصہ اور خیپرپختونخوا میں گورنرشپ بھی ان کے پاس ہے۔ کرم پارا چنار، صدہ کے عوام کا حق ہے کہ انہیں جان، مال، عزت کا تحفظ حاصل ہو، محبِ وطن شہریوں کے بنیادی حق کو تسلیم کیا جائے۔

کرم میں امن کے لئے  جرگہ کے فیصلوں میں بھی حکومت اور سکیورٹی اداروں کی مکمل حمایت نہ ہونے کی وجہ سے تاخیر ہورہی ہے۔ اِس غفلت کی وجہ سے سنی شیعہ اور اقلیتیں بری طرح متاثر ہورہی ہیں۔ ریاست انسانی مسائل حل کرے۔لیاقت بلوچ نے  کہا کہ وزیراعظم میاں شہباز شریف نے ”اڑان پاکستان منصوبہ”پیش کردیا لیکن بغیر پروں کے اڑان تو دعوی اور خواب ہی رہے گا۔ قومی ترقی اور معیشت کی حقیقی اڑان کے لیے مضبوط پر چاہئیں جو سیاسی استحکام، کرپشن کے خاتمہ، گڈ گورننس، انتخابی پارلیمانی نظام کی مضبوطی کے ذریعے ممکن ہے۔ زراعت کی ترقی اور قومی وسائل کی منصفانہ تقسیم اور استعمال ناگزیر ہے۔ صرف بیرونی سرمایہ کاری آزاد خودمختار معیشت کی ضامن نہیں ہوسکتی۔ دہشت گردی کا خاتمہ اور عوام، سرمایہ کار، تاجر و صنعت کار کا ہر اعتبار سے تحفظ ناگزیر ہے۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ قومی ترقی کے لئے سستی بجلی، سستا تیل، سستی گیس اور قابلِ برداشت ٹیکسوں کا نظام شاہِ کلید ہے۔

اگر بجلی 7 روپے 26 پیسے پیداواری لاگت کی ہو اور عوام کو 45 روپے سے 68 روپے فی یونٹ فروخت ہو تو قومی ترقی کا دعوی قوم کے ساتھ بڑا فراڈ ہے۔ نئے سال کی آمد کے ساتھ تیل کی قیمت میں بھی اضافہ کردیا گیا ، حکومت قومی ترقی اور اونچی اڑان کے لیے زمینی حقائق پر مبنی اقدامات کرے۔ انہوںنے کہا کہ پاکستان کے قدرتی وسائل میں بڑی جان ہے، اگر اس حقیقت کو تسلیم کرکے لائحہ عمل ترتیب دیا جائے اور خواتین، نوجوانوں، کسانوں اور مزدوروں کے مسائل کو بنیادی توجہ دی جائے تو تب ہی اڑان بھرنا ممکن ہوگا، وگرنہ ناممکن۔ لیاقت بلوچ نے اسلام آباد میں جماعتِ اسلامی کے قائدین نصراللہ رندھاوا، زبیر صفدر سے ملاقات میں عظیم الشان فلسطین مارچ کی کامیابی پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری کی بیحسی غزہ کے فلسطینیوں کو آخری حد تک ملیامیٹ کررہی ہے۔ عالمِ اسلام کی قیادت نے زبانی کلامی حمایت سے وقت گذاری کی، اِسی وجہ سے اسرائیل مشرقِ وسطی پر غاصبانہ پنجے گاڑ رہا ہے اور تمام مسلم ممالک اس کے غاصبانہ، توسیع پسندانہ مذموم عزائم کے آگے بے بس ہیں۔ حافظ نعیم الرحمن کی قیادت میں اسلام آباد میں فلسطین ملین مارچ نے عالمِ اسلام سمیت پوری دنیا میں بیداری کی ایک نئی لہر بیدار ہونے کا پیغام دیا ہے۔ فلسطین اور کشمیر کے مسائل جب تک حل نہیں ہونگے اس وقت تک دنیا کے مختلف خطوں میں بربادی، انسانوں کا قتلِ عام تیز تر ہوتا رہے گا۔ خطہ میں بڑھتے خطرات کے مقابلہ کے لیے پاکستان، ایران اور افغانستان کے مضبوط تعلقات بہت ضروری ہیں۔ تینوں برادر ممالک کا اتحاد اور مضبوط لائحہ عمل امریکہ ،اسرائیل اور بھارت کی سازشوں اور جارحیت کا سدباب کرے گا۔