وزارت مذہبی امور،پرائیوٹ حج آپریٹرز تنازع، پرائیویٹ حج کوٹہ کے ضائع ہونے کاخطرہ پیداہوگیاہے ،کمیٹی میں انکشاف

اسلام آباد(صباح نیوز)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امورمیں انکشاف ہواہے کہ وزارت مذہبی امور اور حج آرگنائزیشن ایسوی ایشن آف پاکستان کے تنازعے کی وجہ سے پرائیویٹ حج کوٹہ کے ضائع ہونے کاخطرہ پیداہوگیاہے ،تنازعے کی وجہ سے پرائیویٹ حج کمپنیاں وزرت کے ساتھ ایس پی اے پر دستخط نہیں کررہی ہیں ،سیکرٹری مذہنی امور نے بتایاکہ اگر چاردن کے اندر نجی کمپنیاں ایس پی اے پر دستخط نہیں کرتیں تو سعودی عرب 50فیصد پرائیوٹ حج کاکوٹہ منسوخ کردے گا۔

وزارت بضد ہے کہ ہم نے صرف 46کمپنیوں کو ہی آرایل لیٹرجاری کرناہے جبکہ حج آرگنائزیشن ایسوی ایشن آف پاکستان(ہوپ) پاکستان میں کام کرنے والی تمام 906رجسٹرڈ کمپنیوں کے لیے آرایل لیٹرکامطالبہ کررہی ہے۔قائمہ کمیٹی نے50فیصدکوٹہ ضائع ہونے سے بچانے کے لیے نجی حج آپریٹرز کو ہدایت کی کہ وہ 24گھنٹوں میں سندھ ہائی کورٹ سے سٹے واپس لیں اوروزارت کے ساتھ ایس پی اے پر دستخط کریں ۔ اگر حج کوٹہ ضائع ہوگیا تو اس کا ذمہ دار وزارت کے بجائے ہوپ ہوگی۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور کا اجلاس چیئرمین عطاالرحمن کی زیرصدارت ہوا۔اجلاس میں سینیٹر افنان اللہ،بشرہ انجم بٹ، سینیٹر حسنہ بانو،سینیٹر گلدیپ سنگھ اور دنیش کمار نے شرکت کی ۔

حکام وزارت مذہبی امور نے بتایا کہ پاکستان کا حج کوٹہ 1لاکھ 79ہزار ہے ۔50فیصد حج کوٹہ سرکاری اور 50فیصد کوٹہ نجی شعبے کودیاگیاہے۔ سپانسر شپ کے لیے 5ہزار درخواستیں رکھی گئیں ہیں۔ سرکاری سطح پر بھی محدود وقت کا حج متعارف کروایا گیاہے ۔ پرائیویٹ حج میں اب 2 ہزار حاجیوں کو لے کر جانے والے کمپنی کو ہی کوٹہ ملے گا پچھلے سال یہ تعداد 500تھی ۔سرکاری حجاج کے معاونین کا باقاعدہ ٹیسٹ ہوگا جس کے بعد ہی وہ حج پر جاسکیں گے ۔سو حجاج کے لیے ایک معاون ہوگا۔ 12سال سے کم بچے کی بکنگ نہیں ہوگی 10لاکھ 75ہزار سے 11لاکھ 75ہزار تک کا سرکاری حج پیکج ہوگا۔روڈ ٹو مکہ پرجیکٹ اسلام آباد اور کراچی میں ہوگا۔ سرکاری حج کے لیے 81ہزار 77حج درخواستیں آئی ہیں۔

پاکستان سے ہی حجاج کو موبائل سم دیں گے ۔12سے کم عمر بچوں کے حج پر جانے پر پابندی ہوگی ۔نجی حج آرگنائزیشن ایسوی ایشن آف پاکستان(ہوپ)کے نمائندوں نے بتایا کہ پاکستان میں رجسٹرڈ پرائیویٹ جج کمپنیوں کی تعداد 906 ہے ۔ ہماری 906 کمپنیوں رجسٹرڈ کریں اور ان کو آر ایل لیٹر جاری کریں۔ حج پالیسی کے مطابق ان کے ساتھ چلنے کو تیار ہیں۔پرائیویٹ حج کے حوالے سے 80 شکایات جبکہ سرکاری حج اسکیم کی 18 ہزار شکایات موصول ہوئی۔ہم اس وقت تک ایس پی اے پر دستخط نہیں کریں گے جب تک ہمارے 906کمپنیوں کو آر ایل لیٹر جاری نہیں کیاجاتاہے سعودی عرب کے قوائد پر ہم نے عمل کرلیاہے جس کے تحت 46کمپنیاں رجسٹرڈ کی ہیں مگر ہمیںپاکستان میںکام کرنے کے لیے اپنے تمام 906کمپنیوں کا وزرت سے رجسٹریشن آرایل لیٹر چاہیے تاکہ وہ پاکستان میں اپناکام کرسکیں ۔

وفاقی سیکرٹری مذہبی امور ڈاکٹر ذوالفقار حیدر نے کہاکہ ہم چاہتے ہیں حکومت حج انتظامات سے نکل جائے۔ ہوسکتا ہے اگلے برس تمام حج پرائیویٹ آپریٹرز کے ذریعہ ہو۔ پرائیویٹ حج آپریٹرز عدالت سے کیسز واپس لیں بصورت دیگر ان کا کوٹہ ختم کردیا جائے گا۔ وزرات مذہبی امور میں پہلے 904 کمپنیوں کو پرائیویٹ حج کے حوالے سے رجسٹرڈ کیا گیا۔ سعودی عرب نے اتنی کمینیوں پر پریشان ہوا گزشتہ برس سعودی عرب کی ہدایت پر کمپنیوں کی تعداد906سے کم کرکے162 کردی گئی ۔اس سال سعودی عرب نے 2 ہزار حج کوٹہ فی کمپنی کردیا ہے جو اب46 کمپنیاں ہوگئی ہیں ۔سعودی عرب کی ہدایت پر پرائیویٹ حج سکیم کے تحت حج کوٹہ 46 کمپنیوں کو دیا گیا جائے گا۔سعودی حکام 906 کمپنیوں کو ڈیل نہیں کرنا چاہتے انہوں نے ہی کمپنیوں کو کم کرکے 46 کرنے کا حکم دیا۔پرائیویٹ حج آپریٹرز سندھ ہائیکورٹ میں بھی گئے،

عدالت نے اجلاس کے منٹس مانگے جس سے پرائیویٹ حج کوٹہ متاثر ہوگا۔ اگر معاملہ تاخیر کا شکار ہوا تو سعودی عرب پرائیویٹ کوٹہ منسوخ بھی کرسکتے ہیں۔ چار چھ اور دس دس کمپنیاں ضم ہوکر ایک بنی اور 46 کمپنیوںکی ایس ای سی پی میں رجسٹریشن ہوئیں ۔سیکرٹری نے بتایا کہ ہم نے 46کمپنیاں رجسٹرڈ کردی ہیں اب ہم 906 کمپنیوں کے ساتھ کام نہیں کرسکتے ہیں ۔ یہ چھوٹی کمپنیاں وہاں پر حاجیوں کو بیج دیتے ہیں. ہم 900کمپنیوں کو آر ایل لیٹر نہیں دے سکتے ہیں۔ نئی پرائیویٹ حج پالیسی بنارہے ہیں جس کے لیے اخبار میں اشتہار دیں گے کہ جو پرائیویٹ حج کرواسکتا ہے وہ آئیں اور کوٹے لے لیں۔

پرائیوٹ حج کرانے والے ایس پی اے پر دستخط کریں اور سندھ ہائی کورٹ سے سٹے واپس لیں ۔اگر انہوں نے سٹے واپس نہ لیاتو پرائیوٹ حج متاثر ہوسکتاہے ان کے پاس چاردن ہیں اس کے اندر اپنا سٹے واپس لیں اور وزارت کے ساتھ ایس پی اے پر دستخط کریں ورنہ پاکستان کا کوٹہ ضائع ہوجائے گا اوراس کانقصان پرائیوٹ حج آپریٹرز کو ہی ہوگا۔قائمہ کمیٹی نے ہدایت کی کہ ہوپ اگلے 24 گھنٹوں میں سندھ ہائی کورٹ سے سٹے واپس لے اور ایس پی اے پر دستخط کریں ۔ اگر حج کوٹہ ضائع ہوگیا تو اس کا ذمہ دار وزارت کے بجائے ہوپ ہوگا۔سینیٹر بشرہ انجم بٹ نے کہا کہ ہوپ کمیٹی کی بات نہ مان کر کے کمیٹی کی توہین کی مرتکب ہوئی ہے ۔