تجارتی حجم کو بڑھانے کے لئے پلان آف ایکشن تیار کرنے کی ضرورت ہے،اویس لغاری

 اسلام آباد(صباح نیوز) وزیر توانائی  اویس احمد خان لغاری نے کہا ہے کہ تجارتی حجم کو بڑھانے کے لیے پلان آف ایکشن تیار کرنے کی ضرورت ہے، اقتصادی تعاون کے فروغ اور صنعت، تجارت، زرراعت، توانائی اور مشترکہ منصوبوں میں تعاون کو وسعت دینے کی بھی ضرورت ہے۔پاکستان اور تاجکستان کے درمیان ساتویں مشترکہ کمیشن کا اجلاس ہوا، پاکستان کی جانب سے وزیر توانائی اویس احمد خان لغاری نے مشترکہ کمیشن اجلاس کی صدارت کی ۔تاجکستان کی جانب سے وزیر توانائی و آبی وسائل دیلرشوفاکراجلاس کی صدارت کی

۔وزیر توانائی سردار اویس نے پاکستان تاجکستان ساتویں مشترکہ کمیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان اور تاجکستان کے درمیان گہرے دوستانہ تعلقات ہیں پاکستان ترکیہ کے بعد دوسرا ملک تھا جس نے ستمبر 1991 میں تاجکستان کی آزادی کو تسلیم کیا،ہماری علاقائی قربت کی وجہ سے دونوں ممالک میں مذہب، تاریخ اور ثقافت مشترک ہے پاکستان تاجکستان کے ساتھ اپنے موجودہ دوستانہ تعلقات کو بڑھانے کا خواہاں ہے،دونوں ممالک کے باہمی فائدے کے لیے تجارتی اور اقتصادی شعبوں میں تعاون کی نئی راہیں تلاش کی جا سکیں،ہم مشترکہ کمیشن کے فیصلوں پر عمل درآمد یقینی بنانا چاہتے ہیں ۔پاکستان اور تاجکستان کے درمیان تجارت کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ہم تجارت میں حائل تمام دشواریاں دور کرنا چاہتے ہیں۔ پاکستان-تاجکستان مشترکہ کمیشن  دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے اور باہمی دلچسپی کے اہم مسائل کو حل کرنے میں اہمیت کا حامل ہے، اقتصادی تعاون کے فروغ اور صنعت، تجارت، زرراعت، توانائی اور مشترکہ منصوبوں میں تعاون کو وسعت دینے کی ضرورت ہے،تاجکستان کو وسط ایشیا میں اہم مقام حاصل ہے اور یہ وسطی ایشیا کا گیٹ وے ہے۔دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تجارت کو بڑھانے کے وسیع امکانات ہیں تجارتی حجم کو بڑھانے کے لئے پلان آف ایکشن تیار کرنے کی ضرورت ہے ،اس سلسلے میں دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور تجارت پر مشترکہ ورکنگ گروپ اہم کردار ادا کر سکتا ہے فریقین نے تاجکستان پاکستان ٹرانزٹ ٹریڈ ایگریمنٹ کے تحت ٹرانزٹ ٹریڈ پر ایک مشترکہ رابطہ کمیٹی بنانے پر اتفاق کیا ہے

،کمیٹی آپریشنل چیلنجز سے نمٹنے اور ٹرانزٹ ٹریڈ کی دفعات کے ہموار نفاذ کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کرے گی،پاکستان وسطی اور مغربی ایشیا کے کراس روڈ پر واقع ہے ،گوادر اور کراچی تک تمام تجارتی راہداریوں سے فائدہ اٹھانے کے لیے تاجکستان کا خیرمقدم کرتا ہوا۔واخان کوریڈور کے ذریعے ہماری 14 کلومیٹر کی قربت براہ راست رابطہ قائم کرنے کا بہترین موقع فراہم کرتی ہے، پاکستان اس سلسلے میں زیادہ سے زیادہ ممکنہ سہولت فراہم کرنے کے لیے تیار ہے،کاسا 1000 بجلی کی پیداوار کا اہم منصوبہ ہے،منصوبے سے ملک میں بجلی کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے میں مدد ملے گی، کاسا 1000 منصوبے کی جلد تکمیل چاہتے ہیں منصوبے کے تحت توانائی کے شعبے میں باہمی فوائد کو یقینی بنایا جا سکتا ہے، سیاحت اور ثقافت ملکوں کے درمیان رابطوں کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے، باہمی سیاحت کے مواقع کو فروغ دینے کے لیے سیاحت پر مشترکہ ورکنگ گروپ کا افتتاحی اجلاس طلب کر سکتے ہیں،پاکستان اور تاجکستان کے درمیان معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخطوں سے دونوں ممالک کے تعلقات کو ایک نئی جہت ملے گی،