مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی 12 سال میں پہلی مرتبہ ترکیہ کے دورے پر انقرہ پہنچ گئے

 انقرہ (صباح نیوز)مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی 12 سال میں پہلی مرتبہ ترکیہ کے  دورے پر انقرہ پہنچ گئے ہیں ۔صدر رجب طیب ایردوان نے ایسن بوعا ہوائی اڈے پرصدر عبدالفتاح السیسی کا استقبال کیا۔مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی کے دورے کا مقصد غزہ کی صورت حال ، دونوں ملکوں کے درمیان تجارت اور دوسرے  امور شامل ہیں دونوں صدر ترکیہ۔مصر اعلی سطحی اسٹریٹجک تعاون کونسل کی سربراہی کریں گے۔

مذاکرات میں دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی حجم کو 10 بلین سے 15 بلین ڈالر کرنے کے ہدف  تک رسائی کے مراحل کا جائزہ لیا جائے گا ۔ مذاکرات میں  توانائی ، صحت، سیاحت اور دفاعی صنعت کے شعبوں میں طویل المدت ساجھے داری امکانات پر بھی بات چیت کی جائے گی۔اسرائیل کی طرف سے غزہ میں جاری نسل کشی  اور علاقے کے لئے انسانی امداد کے موضوعات بھی دورے کے مذاکراتی ایجنڈے پر ہوں گے۔ایردوان اور سیسی غزہ میں فی الفور فائر بندی ، علاقائی مسائل کے پائیدار حل ، امن اور استحکام کے لئے ممکنہ مشترکہ اقدامات کا جائزہ لیں گے۔ترکیہ کے صدارتی آفس سے جاری بیان کے مطابق دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات پر نظرِ ثانی کی جائے گی اور مشترکہ اہداف کو مدِ نظر رکھتے ہوئے تعاون کے فروغ کے امور پر بات چیت ہو گی۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ “دونوں رہنماوں کے درمیان خطے کی موجودہ صورتِ حال اور عالمی مسائل سمیت خاص طور پر غزہ پر اسرائیلی حملے اور مقبوضہ فلسطینی علاقوں سے متعلق امور زیرِ غور آئیں گے۔”مصر میں 2013 میں فوج کے اس وقت کے سربراہ عبد الفتاح السیسی نے منتخب صدر محمد مرسی کی حکومت کا تختہ الٹ دیا تھا جس کے بعد انقرہ نے قاہرہ کے ساتھ تعلقات منقطع کر دیے تھے۔محمد مرسی ترکیہ کے اتحادی تھے اور انہوں نے بطور صدر 2012 میں انقرہ کا دورہ بھی کیا تھا۔

ترکیہ کی سرکاری نیوز ایجنسی انادولو کے مطابق دونوں ملکوں کے درمیان تقریبا 20 معاہدوں پر دستخط ہوں گے جن میں توانائی، دفاع، سیاحت، صحت، تعلیم اور ثقافت کے شعبے شامل ہیں۔رپورٹ کے مطابق متبادل توانائی اور لیوکیفائیڈ نیچرل گیس (ایل این جی) سے متعلق تعاون کا فروغ بھی منصوبے میں شامل ہے۔ترکیہ غزہ میں حماس کے خلاف جاری اسرائیلی کارروائیوں کی مذمت کرتا ہے اور وہ اب تک فلسطینیوں کے لیے مصر کو ہزاروں ٹن امداد فراہم کر چکا ہے۔