آئینی ترامیم سے آئینی روح کاخاتمہ،جمہوریت و عد لیہ کے مقفلی کی تیاری کی جارہی ہے۔لیاقت بلوچ

لاہور(صباح نیوز)نائب امیر جماعتِ اسلامی و سابق پارلیمانی لیڈر لیاقت بلوچ نے  کہا ہے کہ حکومت نے قومی اسمبلی میں آئینی ترامیم کا بل پیش کرکے ظاہر کردیاہے کہ آئین کی روح کا خاتمہ اور جمہوریت و عد لیہ کے مقفلی کی تیاری کی جارہی ہے،حکومت اپنی اصلاح،سیاسی بحران کا خاتمہ اور اپنے غیر جمہوری غیر نمائندہ حیثیت کو ٹھیک کرنے کی بجائے عدلیہ کو پامال اور انتخابات2024کے متنازعہ نتائج کو تحفط دینے کے لیے بدنیتی کی بنیاد پرآئین کو پامال اور قانون سازی کو جعلی دو تہائی اکثریت سے بلڈوز کررہی ہے۔

لیاقت بلوچ نے  اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ حکومت سپریم کورٹ،ہائی کورٹ کے ججوں کی مدت ملازمت میں اضافہ  کے لیے آئینی ترمیم لانے میں ناکام ہوئی تو پلان بی کے تحت کالے قانون کے ذریعے تمام آئینی جمہوری اقدار کو پامال کرنے پر تلی ہوئی ہے۔پارلیمانی تاریخ اور آئینی ترامیم کی تاریخ میں  حکومتی اتحادیوں کا یہ کردار سیاہ باب ہوگا۔آئینی عدالت کا قیام،ججوں کی تقرری اور ہائی کورٹ کے ججوں کی صوبہ بدری کے لیے ایسی تلوار لٹکائی جارہی ہے جس سے عدل کی تمام بنیادیں تباہ ہوں گی،

حکومت تسلیم کرے کہ اس کے پاس دو تہائی اکثریت نہیں ہے،اتحادیوں کی بلیک میلنگ کے سامنے سرنڈر کرکے آئین اور نظام عدل کاحلیہ بگاڑا جارہا ہے،انگوٹھے کے نیچے لگی کینگرو کورٹس پاکستان کے نظام عدل کو عالمی رینکنگ میں آخری سطح پر لے آئیں گی اور یہ بڑا قومی المیہ ہوگا۔حکمرانوں کو وکلا اور عوام کی آئینی،جمہوری  مزاحمت کا سامنا کرنا پڑے گا۔