جامعہ المحصنات کے قیام کا مقصد انقلاب امت کے لیے دینی، جدید تعلیم سے آراستہ افراد کی تیاری ہے۔ ڈاکٹر حمیرا طارق

اسلام آباد (صباح نیوز)جامعتہ المحصنات کے قیام کا مقصد دین کو خانقاہوں سے نکال کر عمل کے میدان میں نظام کی حیثیت سے متعارف کروانااور انقلاب امت کے لیے افراد کی تیاری ہے،جس کو جامعہ کی طالبات نے بخوبی پورا کیا ہے۔جامعہ المحصنات سے فارغ التحصیل بچیاں آج ملک کے طول و عرض میں کہیں گلی اور محلوں اور اداروں کے اندر روشن چراغ کی مانند ہیں تو کہیں ڈپٹی کمشنر،جج اور ایڈوکیٹ کے عہدوں پر اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے نبھا رہی ہیں۔

ان خیالات کا اظہار سیکرٹری جنرل حلقہ خواتین جماعت اسلامی پاکستان ڈاکٹرحمیرا طارق نے جامعہ المحصنات اسلام آباد کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہون نے کہا کہ امریکی سروے رپورٹ کے مطابق پاکستان میں خاندانی نظام کے استحکام کی وجہ بچیوں کے دینی مدارس اور حلقہ خواتین جماعت اسلامی کا مربوط نیٹ ورک ہے۔انہوں نے کہا کہ جامعتہ المحصنات میں بچیوں کو دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ علوم جدیدہ کی تعلیم بھی دی جاتی ہے۔حمیرا طارق نے  تقریب کے دوران تقریر کرنے والی بچیوں کی بیک وقت عربی،انگریزی اور اردو زبان پر دسترس دیکھ کر ادارے کی پرنسپل کو خراج تحسین پیش کیا۔انہوں نے موجودہ حالات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک اس وقت مہنگائی ،بدامنی اور معاشی عدم استحکام کا شکار ہے،جس کی بنیادی وجہ ایسے افراد کا طویل عرصیسے  اقتدار پر مسلط رہنا ہے جن کو عوام کے مسائل کوئی دلچسپی نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے حق دو عوام کو تحریک کا آغاز کیا ہے تاکہ حکومت پر دبا بڑھا کر عوام کو ریلیف دینے کے لیے مجبور کیا جائے،ایسے حالات میں عوام کی تائید ضروری ہے جس کے لیے ممبر شپ کا آغاز کیا گیا ہے،اس لیے امیر جماعت کی ہدایت کے مطابق تمام سرگرمیوں کو کچھ وقت کے لیے روکا جائے، گھر ،خاندان ،رشتے داروں اور ہر سطح پر افراد کو ممبر بننے کے لیے قائل کیا جائے کیونکہ اب ملک مخلص قیادت کے بغیر نہیں چل سکتا۔تقریب سے افتتاحی خطاب کرتے ہوئے مرکزی شوری کی رکن اور جامعتہ المحصنات اسلام آباد کی نگران زبیدہ خاتون نے اسلام آباد میں جامعہ کے قیام کے حوالیسے بتاتے ہوئے کہا کہ اس وقت چار کینال پر بننے والی اس عمارت میں جماعت اسلامی اسلام آباد کے کارکنان کا جزبہ ایثار ہے،جنہوں نے ایک دوسرے سے بڑھ کر حصہ لیا یہاں تک کہ عمار ت مکمل ہوگئی۔انہوں نے کہا کہ اس عمارت کی تکمیل میں ایک خاتون رکن جماعت نے زمین پیش کی ،کئی افراد ہر  سال ڈونیشن دیتے رہیاور جماعت کی بعض خواتین نے اپنے زیور بھی پیش کیے۔

زبیدہ خاتون نے کہا کہ ابتدا سے ہی جامعہ کے لیے بہت کوالیفائڈ اساتذہ کا اہتمام کیا جاتا رہا،یہاں پڑھانے والے کئی اساتذہ اب رفاہ یونیورسٹی میں خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمارا تعلیمی معیار دیکھ کر کئی پروفیسرز نے بھی اپنی بچیوں کو ہمارے ادارے میں بھیجا۔انہوں نے مزید کہا کہ ہماری بچیاں فیڈرل بورڈ میں بھی ہر سال پوزیشن لیتی ہیں،اور مقابلے کے امتحانات میں بھی نمایاں کامیابی حاصل کرتی رہی ہیں۔جامعتہ المحصنات اسلام آباد کی پرنسپل شہناز فاروق نے جامعہ میں تمام شعبوں کا تعارف کراتے ہوئے کہا کہ صبح جامعہ کے اوقات میں بچیاں دو دو کورسز کے ساتھ غیرنصابی سرگرمیوں میں حصہ لیتی ہیں اور  شام کو ہاسٹل ٹائمنگ میں سلائی،کڑھائی،کوگنک اور آرٹ ورک کی کلاسز بھی لیتی ہیں۔

انہوں نے کہا ہمارے پاس بچیاں دور دراز علاقوں سے آتی ہیں،ان کی بنیاد انتہائی کمزور ہوتی ہے،انگریزی سے بالکل ناواقف ہوتی ہیں لیکن ہمارے قابل اساتذہ بہت کم وقت میں انھیں آگے جانے میں مدد دیتے ہیں۔ جامعتہ المحصنات کی بانی امت الرقیب جن کی عمر اس وقت کم ازکم 80 سال ہوگی اپنے جوان جزبوں کے ساتھ دوران تقریب کئی بار  اپنے نعروں کے ذریعے جوان قیادت کا لہو گرماتی رہیں،انہوں نے جامعہ سے وابستہ تمام افراد کی کوششوں کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے اپنی لکھی ہوئی نظم بھی پیش کی۔ ڈپٹی سیکرٹری ثمینہ سعید ،عفت سجاد ،ناظمہ صوبہ پنجاب شمالی ثمینہ احسان ،نائب ناظمہ صوبہ پنجاب شمالی نزہت بھٹی ،رخسانہ غضنفر،کل پاکستان جامعہ المحصنات کی نگران ثوبیہ عبد السلام ،مختلف شہروں سے جامعہ کی نگرنات،ناظمہ ضلع اسلام آباد نصرت ناہید اور ناظمہ ضلع راولپنڈی ان کی نائبات اور دونوں شہروں کی میڈیا ٹیمز نے بھی اس تقریب میں شرکت کی۔  نگران جامعہ المحصنات ثوبیہ عبد السلام نے اختتامی خطاب کیا