کراچی(صباح نیوز) جماعت اسلامی سندھ کے جنرل سیکریٹری کاشف سعید شیخ نے شدیدگرمی کے باجودکراچی تاکشمور سندھ میں بدترین لوڈشیڈنگ کوعوام کے ساتھ ظلم قراردیتے ہوئے مطالبہ کیاہے کہ بجلی پیداوارمیں اضافہ، لائن لاسزوکرپشن کوختم اورمفت خوری بندکی جائے ۔شدید گرمی میں بجلی کی لوڈشیڈنگ اور بھاری بلوں نے عوام کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے، اس وقت جب سندھ کے تمام اضلاع شدید گرمی کی لپیٹ میں ہیں اورپارہ 52ڈگری تک پہنچ چکا ہے ،گرمی عوام اور مال مویشیوںپر غضب ڈھانے لگی ہے اور پیاس اور بیماری کے باعث جانور مرنا شروع ہوگئے ہیں، شدید گرمی سے کلر والی میں 80 جانور پیاس اور بیماری سے مرگئے۔ غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ سے شہریوں کو دہری اذیت میں مبتلا کردیا ہے دیہاتی علاقوں میں 18 جبکہ شہری علاقوں میں 14 گھنٹے بجلی کی بندش شہریوں کے لیے درد سر بنی ہوئی ہے اور شدید پریشانی کا شکار شہری گھروں میں محصور ہوکر رہ گئے ہیں۔
اوپر سے بجلی کے بھاری بلوں اور آئے روز قیمتوں میں من مانے اضافے کی وجہ سے عوام دہری اذیت کا شکار ہیں۔انہوں نے ایک بیان میں مزید کہا کہ چند خاندان ملکی وسائل پر قابض ہیں،حکمران طبقہ خود پر ٹیکس نہیں لگانے دیتا،جاگیرداروں سے ٹیکس وصول کیا جائے تو بڑا ریونیو حاصل ہوسکتا ہے، لوگوں کی بل ادا کرنے کی سکت ختم ہوگئی ہے، کمرشل صارفین بجلی کے بلوں میں 35 سے 40 فیصد اضافی ٹیکس ادا کر رہے ہیں، اگر یہ صورتحال رہی تو معاملات کنٹرول سے باہر ہو جائیں گے۔
ججوں، جرنیلوں، حکومتی وزیروں، مشیروں اور واپڈا ملازمین کو فری بجلی بند اور بجلی کی چوری روکنے کی بجائے تمام تر بوجھ غریب عوام پر منتقل کرنا سراسر ظلم اور ناانصافی کی بدترین مثال ہے۔ نام نہاد اورفارم47کے نتیجے میں اقتدار پر قابض جعلی حکمران آئی ایم ایف کی ڈکٹیشن پر بجلی،گیس مزید مہنگی اور تمام تر قومی اداروں کی نجکاری کے احکامات جاری کرکے عوام کو زندہ درگور کردیا ہے ۔حکمرانوں نے غریب عوام سے جینے کا حق بھی چھین لیا ہے اور لوگ دو وقت کی روٹی سے بھی محروم ہوتے جا رہے ہیں جبکہ حالات سے تنگ آئے شہری خودکشیاں کرنے پر مجبور ہیں جو حکمرانوں کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔ٹیکسز سے بھرپور بجلی بل کسی صورت قبول نہیں، حکومت نے اپنی سہولیات کے لیے عوام کا جینا محال کر دیا ہے، چھوٹے کاروبار ہیں،چولہا نہیں جلتا، بل کیسے اداکریں۔ کسی بھی حکومت نے عوام دوست پالیسی نہیں بنائی، حکومت کو سمجھ نہیں آرہی تو ہمسایہ ممالک سے سیکھ لیں جہاں بجلی،گیس اور پیٹرول سمیت تمام اشیائے خورونوش پاکستان سے کم قیمت پر دستیاب ہیں ،
عوام کو آزاد کشمیر کی طرح سڑکوں پر آنے کیلئے مجبور مت کریں حالات کنٹرول سے باہر ہوگئے تو تمہاری تمام تر ریاستی طاقت عوامی سیلاب کے سامنے بلبلے کی طرح بیٹھ جائے گی۔ جماعت اسلامی بجلی بلوں میں اضافے اور بدترین لوڈشیڈنگ کیخلاف عوام کے ساتھ ہے حکومت نے ہوش کے ناخن نہ لئے تو عوام کے ساتھ احتجاجاً سڑکوں پر آنے کیلئے مجبور ہونگے ۔ کے الیکٹرک کے آگے سندھ حکومت بھی اپنی بے بسی کا اظہارکرچکی کیوں کہ اس کے شیئرہولڈرز بہت بڑے طاقتور لوگ ہیں لیکن عوام کی طاقت کے سامنے کوئی بھی زیادہ دیر ٹھر نہیں سکتا۔ بجلی کے بلوں میں 13 قسم کے مخلتف ٹیکسز لگائے گئے ہیں جو قابل قبول نہیں، عوام زائد بلوں کی ادائیگی سے پریشان ہیں اور مہنگائی سے مر رہے ہیں، جب کہ بیورو کریسی اور اعلیٰ افسران کو بجلی کے بلز ہی نہیں آتے ان کا بوجھ عوام پر ڈالا گیا ہے۔حکومت بجلی کے بلوں میں فوری ریلیف دے اور بجلی کی قیمتوں کو واپس پرانے ریٹس پر بحال کرے اور بلوں میں لگنے والے تمام ٹیکسسز فوری ختم کرے۔