اسلام آباد(صباح نیوز)انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ ( آئی ایم ایف) نے پاکستان کی معیشت میں بہتری کا اعتراف کرلیا۔آئی ایم ایف نے رواں سال پاکستان کی معاشی ترقی 2 فیصد رہنے کی پیشگوئی کر دی، جبکہ اگلے مالی سال پاکستان کی شرح نمو بڑھ کر 3.5 فیصد ہونے کی امید ہے۔آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کنٹری رپورٹ جاری کردی گئی ہے جس میں بین الاقوامی مالیاتی ادارے کی طرف سے پاکستان کی معیشت میں بہتری کا اعتراف کیا گیا ہے۔آئی ایم ایف کے مطابق معاشی استحکام کے باوجود پاکستانی معیشت کو خطرات کا سامنا ہے، پاکستان میں مہنگائی میں بتدریج کمی آرہی ہے اور معاشی استحکام کے ساتھ معتدل شرح نمو واپس آئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان کی معاشی آوٹ لک کو کئی چیلنجز کا سامنا ہے، مضبوط اور پائیدار معاشی ترقی کیلئے پالیسی اصلاحات جاری رکھنا ہوں گی۔آئی ایم ایف کی جانب سے مالی اہداف پر سختی سے عمل درآمد اور غریب طبقے کے تحفظ اور ڈھانچہ جاتی اصلاحات پر زور دیا گیا ہے۔رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ مارکیٹ بیسڈ ایکسچینج ریٹ کی پالیسی برقرار رکھی جائے، پاکستان کے معاشی استحکام کے آثار مضبوط ہیں۔ آئی ایم ایف کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں اس سال اوسط مہنگائی 24.8 فیصد، اگلے سال 12.7 فیصد پر آجائے گی۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں اس سال بیروزگاری 8 فیصد، اگلے سال 7.5 فیصد پر آنے کا امکان ہے جبکہ اس سال مالی خسارہ 7.5 فیصد اور اگلے سال جی ڈی پی کے 7.4 فیصد تک رہنے کی توقع ہے۔
آئی ایم ایف کے مطابق اس سال کرنٹ اکاونٹ خسارہ جی ڈی پی کا منفی 0.8 فیصد تک محدود رہے گا، اگلے سال پاکستان کا کرنٹ اکاونٹ خسارہ منفی 1.2 فیصد ہوجائے گا۔دوسری جانب آئی ایم ایف سے اگلے طویل مدتی قرض پروگرام پر مذاکرات کے معاملے میں بھی بڑی پیشرفت ہوئی ہے اور پہلے مرحلے میں آئی ایم ایف کی ایڈوانس ٹیم کا وفد پاکستان پہنچ گیا ہے۔آئی ایم ایف کے سربراہی مشن کا 16 مئی کی رات پاکستان پہنچنے کا امکان ہے۔آئی ایم ایف وفد قرض کے سلسلے میں معاشی ٹیم کے ساتھ بات چیت کرے گا جبکہ ایڈوانس ٹیم مختلف محکموں سے ڈیٹا حاصل کرے گی، مشن ممبران وزارت خزانہ حکام سے مل کر بجٹ پر بھی کام کریں گے۔آئی ایم ایف کا مشن 10 روز سے زائد پاکستان میں قیام کرے گا