،قرآن سے دوری نے ہمارے معاشرے کو لاقانونیت کا معاشرہ بنا دیا ہے پروفیسرمحمدابراہیم

لاہور (صباح نیوز)نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان و ڈائریکٹر جنرل نافع پاکستانپروفیسرمحمدابراہیم خان نے کہا کہ حکومت کا ہائر سیکنڈری سکولز تک مطالعہ قرآن کے مضمون کا اضافہ  بہت اچھا قدم ہے ۔اس میں کوئی شبہ نہیں کہ ایک اسلامی  اور فلاحی معاشرے کے قیام کے لیے قرآن کی تعلیم اس کی بنیادی ضرورت ہے، مطالعہ قرآن کا باقاعدہ آغاز جماعت ششم سے ہو رہا ہے ،جماعت ششم سے پہلے کی جو ابتدائی جماعتوں میں قرآنی عربی متعارف کروائی جائے اور قرآنی عربی کے اسباق شامل کیے جائیں تاکہ بچہ جب جماعت ششم تک پہنچے تو اس کو قرآن  پڑھنا اور سمجھنا آسان ہو جائے۔جب قرآنی عربی کے بغیر ویسے ہی قرآن پڑھانا شروع کر دیا جائے گا توبچے کے لیے قرآن کا پڑھنا اور اس کا سمجھنا مشکل ہو گا۔

ان خیالات کا اظہارانھوں نے شعبہ تعلیم کے ذمہ داران کے ساتھ گفتگو میں کیا۔انھوں نے کہا کہ  دوسرا مسئلہ یہ ہے کہ تعلیمی اداروں میں مطالعہ قرآن کے لیے الگ اساتذہ کا تقرر نہیں کیا گیا بلکہ اسلامیات یا دیگر مضامین پڑھانے والے اساتذہ مطالعہ قرآن پڑھا رہے ہیں ،جب کہ قرآن پڑھانے کے لیے اس مضمون کے ماہر اساتذہ کا تقرر ہونا چاہیے،اسلامیات کے اساتذہ،یا عربی کے اساتذہ  اپنے مضامین کے ساتھ ساتھ اس مضمون کے ساتھ انصاف نہیں کرسکتے۔اس بات کو کون نہیں جانتا کہ قرآن پڑھانے کے لیے قرآن فہمی ضروری ہے تو ایسے لوگوں کا انتخاب کیا جائے جو قرآنی علوم پر دسترس رکھتے ہیں ،ایسے اساتذہ کا انتخاب بھی قرآنی علوم ہی سے لیا جائے تاکہ مطالعہ قرآن کے لیے ماہر اساتذہ میسر آ سکیں۔پروفیسر محمدابراہیم خان نے  مزیدکہا کہ بہت  سے تعلیمی اداروں میں یہ دیکھنے میں آیا ہے کہ وہاں بورڈ کلاسز کے علاوہ مطالعہ قرآن پڑھا ہی نہیں رہے،

بورڈ کلاسز میں پڑھانا تو ان کی مجبوری ہے،مڈل کلاسوں میں چیک اینڈ بیلنس نہ ہونے کی وجہ سے بہت سے تعلیمی ادارے مطالعہ قرآن نہیں پڑھاتے اور جب یہ بچے بورڈ کلاسز میں پہنچتے ہیں تو مڈل کلاسوں میں یہ مضمون نہ پڑھے ہونے کی وجہ سے ان کے لیے مشکل ہو جاتی ہے،اس کے لیے جو تعلیمی ادارے حکومت کے مقرر کردہ  مطالعہ قرآن کے نصاب کو نہیں پڑھا رہے  ،وہ قوم کے بچوں سے زیادتی کر رہے ہیں-انھوں نے کہا کہ ہمارے پاس یہ نادر موقع ہے کہ ہم مطالعہ قرآن کے مضمون کی اہمیت کو سمجھیں اور صحیح معنوں میں اس مضمون کے ساتھ انصاف کریں ،نئی نسل کا تعلق قرآن سے جوڑیں ،قرآن سے دوری  نے ہمارے معاشرے کو لاقانونیت کا معاشرہ بنا دیا ہے ۔اس لیے آج ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم اپنی ذمہ داری کو سمجھیں،اس نسل کو قرآن کے امن و امان کا پیغام دیں ،تاکہ اپنی قوم کا ایک ذمہ دار قوم بنانے کے ساتھ ساتھ اقوام عالم میں ایک ممتاز قوم کی حیثیت سے جانے اور پہچانے جائیں ۔