ملک میں بدامنی، مہنگائی اور لاقانونیت ہے۔ پروفیسر محمد ابراہیم خان

پشاور(صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا ہے کہ ملک میں بدامنی، مہنگائی اور لاقانونیت ہے۔ نظام درہم برہم ہے، نظام چلانے والے آئین کی شرائط پر پورے نہیں اترتے، عوام کے پاس موقع ہے کہ آئندہ انتخابات میں ان لوگوں کو مسترد کردیں۔ جب تک امانتدار، صادق و امین لوگوں کو اقتدار نہیں دیتے پاکستان کے مسائل جوں کے توں رہیں گے۔ دنیا کا نظام مسلمانوں کے ہاتھ میں نہیں ہے۔ 5 ممالک دنیا کے سیاہ و سفید کے مالک ہیں، وہ کسی مسئلے کو ویٹو کردیں تو کچھ نہیں ہوسکتا۔ لیکن ان میں کوئی مسلمان ملک شامل نہیں، ویٹو پاور ممالک کی تعداد میں اضافے کا مطالبہ تو آتا ہے لیکن ہمارے حکمرانوں میں اتنی جرات نہیں کہ وہ آگے بڑھیں اور اپنے لیے ویٹو طاقت کی حیثیت مانگ سکیں۔ ظلم کے نظام کے آگے مسلمان حکمرانوں کے سر جھکے ہوئے ہیں۔ ظلم کے اس نظام کو ختم کریں گے۔ علما کرام پر بڑی بھاری ذمہ داری عاید ہوتی ہے۔ قیادت کا مقام علما کو حاصل ہے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے ڈسٹرکٹ اسمبلی ہال دیر بالا میں جمعیت اتحاد العلما کے زیر اہتمام عظیم الشان علما کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا کے نائب امیر مولانا ڈاکٹر محمد اسماعیل، سابق صوبائی وزیر عنایت اللہ خان، ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا ہدایت اللہ، مولانا اسد اللہ، صاحبزادہ طارق اللہ اور امیر ضلع صاحبزادہ فصیح اللہ نے بھی خطاب کیا۔ پروفیسر محمد ابراہیم خان نے علما پر زور دیتے ہوئے کہا کہ علما عوام کی تربیت کریں، انھیں بتائیں کہ آئین کی دفعات 62، 63 پر پورا اترنے والوں کو اسمبلیوں میں بھیجیں۔ جبر و استبداد کے نظام کو چیلنج کرنا ہم پر فرض ہے۔ پہلے پاکستان اور اس کے بعد پوری دنیا میں اللہ کے دین کو نافذ کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔

انھوں نے کہا کہ ہمارا ملک وسائل سے مالامال ہے، ہمارا آئین اسلامی نظام کے نفاذ میں ہمارا ممد و معاون ہے لیکن ہمیں حکمران ایسے ملے ہیں جو ملکی وسائل استعمال میں لا کر ملک کو مسائل سے نکالنے کی بجائے قرضوں اور امداد میں کک بیکس لے رہے ہیں۔ اسلامی نظام کے نفاذ کے راستے میں یہی بدعنوان حکمران رکاوٹ ہیں۔ ان سے چھٹکارا ضروری ہے۔ انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کے سوا کوئی اس ملک کا خیر خواہ نہیں ہے، سب نے اقتدار میں آکر ملک کو دونوں سے لوٹا ہے۔ عوام کے پاس موقع ہے کہ انتخابات میں ووٹ کی طاقت سے کرپٹوں کا احتساب کرے۔