الخدمت فاؤنڈیشن کے تحت سیلاب متاثرہ خاندانوں اور معاشرے کے غریب،مستحق اور پسے ہوئے طبقے خواجہ سرا کمیونٹی میں بھی قربانی فی سبیل اللہ کا گوشت پہنچائے جائے گا۔ذکر اللہ مجاہد،نائب صدر الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان

لاہور (صباح نیوز)الخدمت فاؤنڈیشن کے تحت  سیلاب متاثرہ خاندانوں اور معاشرے کے غریب،مستحق اور پسے ہوئے طبقے خواجہ سرا کمیونٹی  میں بھی قربانی فی سبیل اللہ  کا گوشت پہنچائے  جائے گا۔  الخدمت فاؤنڈیشن کے سماجی خدمات پروگرام کے تحت قربانی فی سبیل اللہ پراجیکٹ کی تیاریوں کے جائزے کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا۔ جس میں الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان کے نائب صدر ذکر اللہ مجاہد، الخدمت سماجی خدمات پروگرام کے نیشنل ڈائریکٹر عامر محمود چیمہ، ایگزیکٹو ڈائریکٹر  خبیب بلال اور ریجنل ذمہ داران نے شرکت کی۔

ذکر اللہ مجاہد نے اِس موقع پر بتایا کہ الخدمت فاؤنڈیشن 6000 بڑے اور 3000 چھوٹے جانوروں کی قربانی کا اہتمام کر رہی ہے۔ جس سے   سیلاب متاثرہ علاقوں سمیت ملک بھر میں 21 لاکھ سے زائد افراد مستفید ہونگے۔انہوں  نیکہا کہ الخدمت خواجہ سرا کمیونٹی  کی فلاح و بہبود پر بھی کام کرنے کے لیے پرعزم ہے  اور اِسی احساس کے ساتھ اِمسال  مستحق خواجہ سراؤں کو قربانی کا گوشت بھی پہنچایا جائے گا۔الخدمت  کی  مرکزی، ریجنل اور ضلعی سطح پر نگران کمیٹیاں بھی تشکیل دی گئیں ہیں جو قربانی کے جانوروں کی خریداری سے لے کر ان کی دیکھ بھال اور قربانی کے تمام مراحل کو مانیٹر کر رہی ہیں۔الخدمت نے قربانی کے عمل کو مزید شفاف اور موثر بنانے کے لیے قربانی سافٹ وئیر بنوایا ہے۔

جس میں مخیر حضرات یا کسی ڈونر ادارے کی جانب سے بھیجی گئی قربانی کو ریجنز اور اضلاع میں مانیٹرنگ اور رپورٹنگ کے پیش نظر قربانی کی بکنگ، خریداری، ذبیح کی تاریخ و مقام اور ڈونر رپورٹنگ کا تمام ریکارڈ سافٹ ویئر کے ذریعے مرتب کیا جاتا ہے۔الخدمت فاؤنڈیشن   قربانی کے  عمل  کو روایتی طریقہ کار کے ساتھ ساتھ جدید سلاٹر ہاؤسز میں بھی سرانجام دے رہی  ہے۔ کراچی، لاہور اور پنڈی سمیت چند دیگر شہروں میں جدید سلاٹر ہاؤسز کی خدمات حاصل کی جاتی ہیں۔ جہاں ذبیح، گوشت کی کٹنگ اوراس کے بعد پیکنگ کا کام ہائی جینک ماحول میں تجربہ کارعملے کی زیرنگرانی جدید ترین مشینوں کے ذریعے سرانجام دیا جاتا ہے۔ گوشت کو موسمی اثرات سے بچانے اورتازگی برقرار رکھنے کے لئے حفظان صحت کے اصولوں کو مدنظر رکھتے ہوئے چلر ٹرکوں کے ذریعے دور درازعلاقوں تک پہنچایا جاتا ہے۔