گندم کی خریداری سے متعلق کسانوں کے مطالبات کے حق میں جماعت اسلامی کے احتجاجی کیمپ

لاہور(صباح نیوز)جماعت اسلامی کے زیراہتمام گندم کی خریداری سے متعلق کسانوں کے مطالبات کے حق میں پنجاب اسمبلی کے سامنے اور صوبے کے دیگر ڈویژنل اور ضلعی ہیڈکوارٹرز میں احتجاجی کیمپس کا آغاز ہو گیا ہے۔ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن کی ہدایت پر منگل تک احتجاجی کیمپس جاری رہیں گے جن میں کسان اپنے مطالبات پیش کریں گے۔

حافظ نعیم الرحمن نے پنجاب حکومت کو چار دن کا الٹی میٹم دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ کسانوں سے گندم نہ خریدنے کافیصلہ واپس لے بصورت دیگر جماعت اسلامی وزیراعلی ہاس کے سامنے دھرنے کا اعلان کرے گی۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی کے سامنے احتجاجی کیمپ میں امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی جاوید قصوری، امیر لاہورضیا الدین انصاری، صدر کسان بورڈ پنجاب وسطی رشید احمد منہالہ موجود ہیں۔

فیصل آباد میں امیر ضلع محبوب الزماں بٹ گھنٹہ گھر چوک میں احتجاجی کیمپ میں شریک ہیں۔ملتان شہر میں امیرجماعت اسلامی پنجاب جنوبی را محمد ظفر، جناح پارک شیخوپورہ میں امیر ضلع شیخوپورہ رانا تحفہ دستگیر،صدر کسان بورڈ ضلع شیخوپورہ صفدر ورک اور نارنگ میں زاہد عمران کوروٹانہ، ریاست کلو احتجاجی کیمپ میں موجود ہیں۔

دریں اثنا گوجرانوالہ، سرگودھا و دیگر شہروں میں احتجاجی کیمپ جاری ہیں۔مزیدبرآں پنجاب اسمبلی کے سامنے احتجاجی کیمپ سے خطاب کرتے ہوئے جاوید قصوری نے کہا کہ حکومت پنجاب نے کسانوں کے ساتھ ظلم کیا ہے اس کا خمیازہ اسے بھگتنا پڑے گا، کسانوں کی فصل بارش سے تباہ ہو گئی اور اس کے بعد ان سے مقررہ قیمت پر گندم نہ خریدنا ظلم ہے، حکمران ہوش کے ناخن لیں، کسان لاوارث نہیں، جماعت اسلامی ان کی وارث ہے۔