حافظ نعیم الرحمان کا انتخابی دھنادلی کے خلاف سڑکوں پر عوام مذاحمت کا اعلان

اسلام آباد (صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے  انتخابی دھنادلی کے خلاف سڑکوں پر عوام مذاحمت کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ فراڈ جعلی حکومت کو تسلیم نہیں کرتے،جسٹس قاضی فائز عیسی  فیصلہ کریں کہ  دھاندلی کی تحقیقات کے زریعے تاریخ میں امر ہونا ہے یا توسیع کی خیرات لینی ہے ، گندم اسیکنڈل کے ذریعے  طاقتوروں نے100،ارب روپے کمائے سب نے حصہ وصول کیا صرف آئینی حدودکا علم ہونا کافی نہیں ہے بلکہ سب اپنی پوزیشنوں پر واپس جائیں،کارکنا ن عوام کے مسائل کے حل میں رکاؤٹ بننے والے سرکاری محکموں کا پر امن گھیراؤکریں اب سے تمام کارکنا ن خود کو  انتخابی امیدوار سمجھیں ۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے  شام ایف نائن پارک میں جماعت اسلامی ضلع اسلام آباد کی جانب سے دئیے گئے استقبالیہ کے موقع پر کیا حافظ نعیم الرحمان کو استقبالیہ میں تاجروں وکلاء طلباء اور دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے تحائف پیش کئے ۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا   اسلام آباد کے شہریوں کی یہ محبت ، استقبال اور میرے ساتھ یکجہتی کی وجہ دین سے تعلق ہے ہم نے اسی طرح قوم کو متحد  کرنا ہے جو کہ مشکلات کا شکار  ہے  مہنگائی بے روزگاری توانائی بجلی گیس گندم کے بحران ہے پے در پے بحرانوں کے ذریعے قوم کو مایوس کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے اور ہر بحران اس لیے پیدا ہوتا ہے کہ عدل کا نظام نہیں ہے ظلم طاقت جبر اشرافیہ جاگیرداروں سرمایہ داروں کا نظام ہے ملک میں جس کی لاٹھی اس کی بھینس کا نظام ہے بندوق کی طاقت پر عوام کو غلام بنایا جاتا ہے پاکستان دین کی سربلندی کے لیے حاصل کیا گیا مگر اس ملک پر طاقتور مسلط ہو گئے جنہوں نے شعوری طور پر پاکستان کو اس کی  منزل سے دور رکھا ۔ بیرونی آقاؤں کے آلہ کار بن گئے اور غیر ملکی دباؤ قبول کرتے ہوئے معاشرے کو تقسیم کر دیا ۔مجیب الرحمان ذوالفقار علی بھٹو جنرل یحییٰ خان تینوں پاکستان توڑنے کے ذمہ دار ہیں کسی کو بری الذمہ قرار نہیں دیا جا سکتا ۔پاکستان کی اصل طاقت اسلام ہے یہی قوت پاکستان کے اتحاد کی ضمانت ہے مگر ملک پر طاقتور اشرافیہ جاگیرداروں کو مسلط کر دیا گیا جو ہر انتخاب میں جماعتیں تبدیل کرتی ہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ عوام پر ٹیکس لگایا جاتا ہے اور بڑے طبقات کو مراعات دی جاتی ہیں ۔ پاکستان میں سیاست جمہوریت کسان مزدور عوام کوئی آزاد نہیں ہے ۔ حکمران طبقہ سرمائے کی گردش نہیں ارتکاز چاہتا ہے ۔

ستر سال ہو گئے جاگیرداروں کو مزے کرتے ہوئے بہت ہو گیا ۔  جماعت اسلامی بڑی زرعی زمینیں عام کسانوں میں تقسیم کرنے کی تحریک چلائے گی ہم جاگیرداوں کو جھکنے پر مجبور کر دیں گے ۔ حافظ نعیم الرحمان نے کہا  کہ انتخابات کا تماشا لگایا گیا فارم 47 کی حکومت کو تسلیم نہیں کرتے سیاست جمہوریت کو غلام بنانے کے لیے پسند کے لوگ لا کر بٹھائے گئے  یہ فراڈ حکومت ہے جعلی حکومت ہے  فارم 47 کی پیداوار ہے تسلیم  نہیں کرتے ایک طرف فارم 45 والے اور دوسری طرف فارم  47 والے ہیں چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے مطالبہ کرتے ہیں عدالتی  کمیشن بناؤ سماعت کو براہ راست قوم کو دکھاؤ اور ایک ایک فارم پنتالیس کھولو جسٹس قاضی فائز عیسیٰ فیصلہ کر لیں کہ تاریخ میں ہمیشہ کے لیے امر ہو کر روشن مثال بننا ہے یا توسیع کی خیرات لینی ہے ۔ چیف جسٹس سے پوچھنا چاہتا ہوں بھٹو کیس سنا ان سے بے نظیر بھٹو کے مقدمہ قتل کا کیوں نہ پوچھا آصف زرداری پانچ سال صدر رہے  طالع آزماؤں نے فارم سنتالیس کے ذریعے جمہوریت پر شب خون مارا آلہ کار حکومت ہے وقت آ گیا ہے ان قوتوں کو ہمیشہ کے لیے سروں سے ہٹائے ۔

فارم سنتالیس کی جبراً حکومت کی انوار الحق کاکڑ بھی گواہی دے رہے ہیں ۔ نگران حکومت پی ڈی ایم کی توسیع تھی پوچھنا چاہتا ہوں کہ رجیم تبدیلی کے لیے سندھ ہاؤس کو آباد کیا گیا مسٹر اور مولانا دونوں سے یہ بات پوچھنا چاہتا ہوں ہارس ٹریڈنگ ہوئی امیر جماعت اسلامی پاکستان نے واضح کیا کہ گندم اسکینڈل کے ذریعے سو ارب روپے کمائے گئے اور یہ رقم سب کو بانٹی گئی ۔ طاقتوروں نے بھی اپنا حصہ وصول کیا سب جانتے ہیں کیا دھندا چل رہا ہے پاکستانی قوم کی خون پسینے کی کمائی لوٹ رہے ہیں جان بوجھ کر مایوسی پیدا کی جاتی ہے یہ سازش ہے مایوسی اس لیے پیدا کی جاتی ہے یہ مزے کرتے ر ہیں ۔

حافظ نعیم الرحمان نے اعلان کیا لٹیروں کے خلاف مزاحمت کریں گے پیچھے نہیں ہٹیں گے ہمارا ملک ہے انکو مزید مراعات اور عیاشیاں نہیں کرنے دیں گے بہت ہو گیا اب مزاحمت کریں گے انہوں نے کہا کہ عزت سے جینا ہے غلامی میں نہیں جینا پر امن سیاسی مزاحمت سڑکوں تعلیمی اداروں منبر و محراب کے ذریعے ہو گی اور جعلی حکومت کو ٹف ٹائم دیں گے تحریک آگے لے کر بڑھیں گے انہوں نے واضح کیا کہ سوشل میڈیا پر پابندیاں برداشت نہیں کریں گے  آرمی چیف نے درست کہا کہ انہیں آئینی حدود کا علم ہے صرف معلومات رکھنا  کافی نہیں ہے بلکہ سب اپنی اپنی پوزیشنوں پر واپس جائیں ۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ جماعت اسلامی کے تمام کارکنان اب سے خود کو انتخابی امیدوار سمجھیں موجودہ امیدواروں کی نامزدگیاں ختم کرتا ہوں ۔ کسانوں کے لیے سڑکوں پر موجود ہیں چھ مئی تک کی مہلت دی  ہے پھر ہم فیصلہ کریں گے کہ ہم نے کہاں جانا ہے ۔سی ڈی اے کی بات کی گئی اعلان کرتا ہوں کہ کارکنان آئندہ عوام  کے مسائل کے حل میں رکاوٹ بننے والے سرکاری محکموں کا پر امن گھیراؤ کریں ۔ نائب امیر جماعت اسلامی میاں محمد اسلم ، ضلعی امیر نصر اللہ رندھاوا تاجر رہنما کاشف چوہدری اور دیگرنے بھی خطاب کیا ۔