ایک سال ہوگیا اسٹیٹ بینک نے سود کے خاتمے کے لیے کوئی قدم نہیں اٹھایا.ڈاکٹر فرید احمد پراچہ

لاہور(صباح نیوز)نائب امیر جماعت اسلامی ڈاکٹر فرید احمد پراچہ نے کہا ہے کہ وفاقی شرعی عدالت کے حرمت سود کے تاریخی فیصلہ پر ایک سال گزر چکا ہے لیکن حکومت اور اسٹیٹ بینک نے سود کے خاتمے کے لیے کوئی قدم نہیں اٹھایابلکہ شرح سود میں مسلسل اضافے اور نئے سودی بینکوں اور سودی اسکیموں کی منظوری دے کروفاقی شرعی عدالت اور آئین پاکستان کی توہین کے مرتکب ہوئے ہیں ،

علماء اکیڈمی میں مولانا زاہد الراشدی کی زیر صدارت ملی مجلس شرعی کے اجلاس سے خطاب کیا۔اجلاس میں ڈاکٹر محمد امین ،ڈاکٹر حافظ ساجد انور،حافظ عاطف وحید،مالانا عبد الغفار روپڑی،مولانا عبد الرئوف فاروقی،سردار محمد خان لغاری،ڈاکٹر علی اکبر الازہری،ڈاکٹر حافظ حسن مدنی،محمد انور گوندل،حافظ غضنفر عزیز،قاری محمد قاسم بلوچ بھی موجود تھے۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سودی معیشت کے خاتمے کے لیے خطبات جمعہ اور پریس کلبوں کے باہر احتجاجی مظاہروں کو تیز کیا جائے گا،

اسی طرح حکومت اور اسٹیٹ بینک کے خلاف توہین عدالت کے سلسلہ میں عدالت سے رجوع کیا جائے گا۔اسی طرح فحا شی اور مغربی تہذیب کی اقدار کے فروغ پر مبنی سپریم کورٹ کے دو رکنی بنچ کے فیصلہ پر امیر جماعت اسلامی سراج الحق صاحب کی طرف سے کی جانے والی نظر ثانی کی اپیل کی مکمل اور بھر پور تائید کی جائے گی۔اجلاس نے ٹرانس جینڈر ایکٹ کی غیر اسلامی شقوں کیخلاف وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے پر عدالت کے چیف جسٹس و اراکین اور سینیٹرز مشتاق احمد خان کو خراج تحسین پیش کیا۔