سپیکٹرم پر دباؤ کی وجہ سے انٹرنیٹ کے مسائل ہیں ،شزہ فاطمہ

 اسلام آباد (صباح نیوز)وزیر آئی ٹی شیزہ فاطمہ نے کہاہے کہ آئی ٹی انڈسٹری میں 33فیصد اضافہ ہوا ہے انٹرنیٹ صارفین میں 25 فیصد اضافہ ہواہے آئی ٹی برآمدات میں بھی اضافہ ہواہے۔سپیکٹرم پر دبائو کی وجہ سے انٹرنیٹ کے مسائل ہیں ۔بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں پانچ سالوں میں ایجنٹس نے 14کروڑ سے زائد کی کرپشن ہوئی اور 35افسران کے خلاف کرپشن کے مقدمات بنائے گئے ہیں ۔ پی آئی اے کے کل 33طیاروں میں سے 13جہاز لیز پر ہیں۔سینیٹ کا اجلاس ڈپٹی چیئرمین سیدال خان کی زیرصدارت ہوا۔

سینیٹ کو تحریرجواب میں بتایا گیاکہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں پانچ سالوں کے دوران کرپشن میں 8747پی او ایس ایجنٹس ملوث رہے ہیں جنہوں نے کل 14کروڑ 47لاکھ 33ہزار 798روپے کرپشن کی جن میں سے 6کروڑ 94لاکھ 96ہزار 295روپے ریکور کر لئے  گئے جبکہ 7کروڑ 52لاکھ 37ہزار 503روپے ریکور کرنے ہیں ۔خیبرپختونخوا میں 491،آزاد کشمیر 35،بلوچستان میں 379،پنجاب میں 6ہزار 29 اور سندھ میں 1813 پی او ایس ایجنٹس کرپشن میں ملوث پائے گئے ۔ پی او ایس ایجنٹس نے پنجاب میں 6کروڑ 42لاکھ، کے پی کے میں 5کروڑ 67لاکھ اور سندھ میں  ایک کروڑ 56لاکھ کی کرپشن کی ۔پانچ سالوں میں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے 35افسران کے خلاف کرپشن کے مقدمات درج کئے گئے اور ان کو سزائیں دی گئیں۔ پنجاب ریجن میں 18افسران،کے پی کے ریجن میں 6اور سندھ ریجن کے 11افسران کے خلاف مقدمات درج کئے گئے اور سزائیں دی گئی ہیں ۔وزیر قانون اعظم نذیر نے کہاکہ بینظیرانکم سپورٹ پروگرام کے تحت 14سو ارب روپے لوگوں میں تقسیم کئے گئے مگر صرف 14کروڑ کی کرپشن ہوئی جس میں سے بھی آدھی رقم ریکور ہوگئی ، اس کا مطلب ہے کہ سسٹم ٹھیک کام کررہاہے۔  وزیر ہائوسنگ ریاض حسین پیرزادہ نے کہاکہ بہارہ کہو ہائو سنگ سکیم جلد شروع ہوگی ۔ٹھلیاں ہائوسنگ سکیم ختم  کردی گئی، ممبران نے 3 ارب روپے دیئے تھے جن میں سے 95کروڑ روپے ممبران کو واپس کردیئے ہیں جو ممبران رہ گئے ہیں ان کو ہائوسنگ اتھارٹی کے دیگر سکیموں میں ایڈجسٹ کیا جائے گا۔

سینیٹر ذیشان خانزادہ نے سوال کیا کہ ہمارے پاس سرکاری ملازمین سرپلس ہیں تو نئی بھرتیوں کا کیا بنے گاہماری پی ٹی آئی کی حکومت نے ہائیرنگ نہیں کی ،ن لیگ اور پیپلز پارٹی نے اوور ہائیرنگ کی، پی آئی اے اس لئے فروخت نہیں ہورہی کے اس میں ضرورت سے کہیں زیادہ ملازمین ہیں۔وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہاکہ جس طرح جسم پر چربی زیادہ ہو جائے تو اس کو کم کیا جاتا ہے اسی طرح اضافی سرکاری ملازمین کو ختم کیا جائے گا،حکومتیں کاروبار نہیں کرتی ہمارا کام سازگار کاروباری ماحول دینا ہے، گزشتہ حکومتوں نے پی آئی اے میں غلط پالیسیاں بنائی گئیں ،ہر حکومت میں کچھ بہتری ہوئی اور کچھ غلطیاں بھی ہوئیں ،پی آئی اے میں بہتری لانے کی بھرپور کوششیں جارہی ہیں ایک پالیسی کے ساتھ معاملات کو حل کیے جائیں گے ۔سینیٹ کو تحریری جواب میں بتایا گیا کہ پی آئی اے کے پاس کل 33جہاز ہیں جن میں سے 13جہاز لیز پر ہیں  جن میں 2 بوئنگ777، ائیربس 320طیاروں کی تعداد 9 اور اے ٹی آر 2جہاز لیز پر ہیں۔ یکم جولائی سے 31دسمبر 2024تک کل انٹرنیٹ کے حوالے سے شکایات کی تعداد 6954ہیں۔وزیر آئی ٹی شیزہ فاطمہ نے کہاکہ آئی ٹی انڈسٹری میں 33فیصد اضافہ ہوا ہے انٹرنیٹ صارفین میں 25 فیصد اضافہ ہواہے آئی ٹی برآمدات میں بھی اضافہ ہواہے ۔ابھی 274میگاہٹز کا سپیکٹرم استعمال ہورہاہے سپیعکٹرم پر دبائو کی وجہ سے انٹرنیٹ کا مسئلہ ہے ۔ سپیکٹرم کو بڑھا رہے ہیں اس سے انٹرنیٹ کی سپیڈ میں اضافہ ہوگا ۔