پشاور (صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا ہے کہ حکومت نے دو ہفتوں کے دوران ادویات کی قیمتوں، گیس میٹر کے کرائے اور بجلی کی فی یونٹ قیمت سمیت مہنگائی میں اضافہ کردیا ہے۔ ڈالر بے قابو ہوگیا ہے اور روپے کی قدر روز بروز گرتی جا رہی ہے۔ غریب عوام مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہیں اور حکمران اپنی عیاشیوں میں مصروف ہیں۔ آئی ایم ایف کی خوشنودی کے لیے عوام پر نت نئے ٹیکس لگائے جا رہے ہیں۔ مہنگائی اور بے روزگاری کی وجہ سے جرائم کی شرح میں اضافہ ہورہا ہے ۔ اتوار کو مہنگائی کے خلاف احتجاج کریں گے۔ پاڑہ چنار واقعہ افسوسناک ہے، قوم کے معماروں کو یوں بے دردی سے قتل کرنا تعلیم کا قتل ہے۔ حکومت واقعے کی تحقیقات کرے اور ذمہ داران کو سخت سزا دے۔24مئی کو نشتر ہال میں قومی و صوبائی اسمبلی کے نامزد امیدواروں کے لیے ”امیدوارکنونشن ” منعقد کریں گے ۔ کنونشن سے امیر جماعت اسلامی سراج الحق خصوصی خطاب کریں گے۔ مئی کے مہینے میں اضلاع میں ورکرز کنونشن منعقد کیے جائیں گے جس سے مرکزی اور صوبائی ذمہ داران خطاب کریں گے۔ کارکنان رابطہ عوام دستک مہم کے دوران گھر گھر اور فرد فرد تک جماعت اسلامی کا نصیب العین، پیغام اور منشور پہنچائیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے المرکز الاسلامی پشاور میں صوبائی ذمہ داران کے اجلاس اور بعد ازاں جماعت اسلامی ضلع خیبر کے ذمہ داران کی ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ورکشاپ سے جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے سیکرٹری جنرل عبدالواسع، نائب امیر عنایت اللہ خان، ضلعی امیر محمد رفیق آفریدی اور سیکرٹری جنرل اختیار بادشاہ آفریدی نے بھی خطاب کیا۔
پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا کہ صوبے میں امن و امان کی صورتحال انتہائی خراب ہوچکی ہے۔صوبے کا کوئی والی وراث نہیں ہے، نگران صوبائی حکومت معاملات سے چشم پوشی اور غفلت کا مظاہرہ کررہی ہے۔ جن علاقوں میں امن و امان کی صورتحال زیادہ خراب ہے وہاں پولیس فورس بھی دن ڈھلتے ہی دُبک جاتی ہے۔عوام کو ڈکیتوں اور دہشت گردوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔ نگران حکومت کی غفلت کی وجہ سے اپر کرم میں انتہائی ناخوشگوار واقعہ پیش آیا۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی اللہ کے دین کے غلبے کے لیے جدوجہد کررہی ہے۔ کارکنان دستک مہم کے دوران لوگوں کو جماعت اسلامی کے مقصد سے آگاہ کریں۔ اس ملک کی تقدیر ہم بدلیں گے۔