ہمارے لیے انتخابات کی تاریخ اکتوبر 2023 ہے، احسن اقبال

لاہور (صباح نیوز)وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ ہمارے لیے انتخابات کی تاریخ اکتوبر دو ہزار تئیس ہے۔عمران خان نے کسی جمہوری جذبے کے تحت حکومت نہیں توڑی۔ انہوں نے خودکش بمبار کی طرح اسمبلیاں توڑیں۔وہ ایک تقریب سے خطاب کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کررہے تھے ، احسن اقبال کا کہنا تھاکہ عمران خان نے اسمبلیاں 90 روز میں انتخابات کرانے کے لیے نہیں توڑیں، عمران خان نے خودکش بمبار کی طرح اسمبلیاں توڑیں۔وفاقی وزیر نے کہا کہ عمران خان کی خواہش ہے فوج انہیں زمان پارک سے اٹھائے، ڈولی میں بٹھائے اور اسلام آباد لے جائے۔ عمران خان نے اس وقت پاکستان کو یرغمال بنایا ہوا ہے ،

الحمرا آرٹ کونسل میں پائیڈکے زیر اہتمام تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ ملکی معیشت کی بہتری کیلئے برآمدات کو بڑھانا ہو گا جبکہ اس کے ساتھ ساتھ شمسی توانا ئی کے منصوبوں کو فروغ دینا ہوگاکیونکہ موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئے یہ اقدامات وقت کی ضرورت ہیں۔انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو تعلیم کیلئے سکالرشپس دینے جا رہے ہیں،پاک امریکہ نالج کوریڈور کے تحت طالب علموں کو سکالر شپس دے رہے ہیں۔

احسن اقبال نے کہاکہ تعلیم سے سیاست کا سفر میرے لئے آسان نہیں تھا ،جب مسلم لیگ (ن) کی طرف سے ٹکٹ دی گئی تو مخالفت کا سامنا کرنا پڑا لیکن محنت سے جگہ بنائی، پبلک سروس بہت بڑی ذمہ داری ہے جس کو نبھانے کی ہمیشہ کوشش کی، عوام کی خدمت کرنے سے آگے بڑھنے کا حوصلہ ملتا رہا ،جہاں سے ووٹ ملے ان کی خدمت فرض ہے ۔

انہوں کہا کہ سیاسی استحکام اور سماجی ہم آہنگی ملکوں کی ترقی کیلئے لازمی ہے،پالیسی کی کامیابی کیلئے تسلسل کی ضرورت ہے ، ملک میں سیاسی استحکام نہ ہونے کی وجہ سے بہت نقصان اٹھانا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ 2018میں سی پیک کی صورت میں جو موقع ملا اس سے استفادہ نہیں کر سکے، سی پیک سیاست کی نذر ہوگیا، ہمیں اپنی غلطیوں سے سیکھنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ہم آج جس مقام پر پہنچ چکے ہیں ، وہاں کوئی ایک جماعت ہمیں اس بحران سے نہیں نکال سکتی،ہمیں سیاسی شراکت داری کی ضرورت ہے، حکومت کی تبدیلیوں سے پالیسیوں پر عملدرآمد نہیں ہو پاتا، عوام کو معاشی ترقی کیلئے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا تاکہ حکومت کے عمل دخل کو کم کیا جاسکے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ معیشت کو ٹھیک کرنے کیلئے سوائے ایکسپورٹ میں بہتری لانے کے اور کوئی حل نہیں ہے اور ٹیکس نیٹ کو بھی بہتر کرنا ہوگا تا کہ بجٹ خسارے کو کم کیا جا سکے، ملکی مسائل کی بڑی وجہ ایکسپورٹ کا نہ بڑھنا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے گرتی ہوئی معیشت کو گلے لگایا،باتیں سننے کو ملیں لیکن ہم نے ہمت نہیں ہاری،ٹیکس اور جی ڈی پی کو ڈبل کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ آئی ٹی شعبہ میں ہم نوجوانوں کو بااختیار ر کر سکتے ہیں،کلائیمٹ ڈیزاسٹر کو کنٹرول کر رہے ہیں ، یوکرائن مسائل کے باعث آر ایل این جی کی قیمتیں آسمان پر چلی گئیں،فیول قیمتوں کے باعث انرجی کے مسائل درپیش ہیں،ایجوکیشن کو عام کر رہے ہیں۔