غزہ پر اسرائیلی فوج کے حملوں میں مزید 52 فلسطینی شہید

غزہ(صباح نیوز)  الجزیرہ  ٹی وی کے مطابق غزہ پر اسرائیلی فوج کے حملوں میں  مزید  52 فلسطینی شہید ہوگئے ہیں ۔ جمعرات کواسرائیل کی فوج نے جنوبی غزہ میں المواسی کے نام نہاد “انسانی ہمدردی کے علاقے” پر بمباری کی، جس میں کم از کم 12 فلسطینی شہید  ہو گئے، جب کہ دیگر حملے پوری پٹی میں جاری ہیں اور اب تک کم از کم 52 افراد مارے جا ہو چکے ہیں۔غزہ میں ایک ساتواں شیر خوار سردی سے شہید  ہو گیا جس سے مجموعی طور پر ہائپوتھرمیا سے مرنے والوں کی تعداد آٹھ ہو گئی، جب کہ بے گھر ہونے والے لوگ شدید بارشوں کے دنوں کی وجہ سے عارضی پناہ گاہوں میں سیلاب آ گئے ہیں۔

فلسطین میں محکمہ صحت کے حکام نے کہا ہے کہ جنوبی غزہ کی پٹی میں پناہ گزینوں کے ایک ٹینٹ پر اسرائیلی فضائیہ کی بمباری سے11 شہری مارے گئے ہیں۔ غزہ کے مختلف علاقوں سے جنگ کے باعث ہجرت کرنے والے افراد نے اس علاقے میں ایک ٹینٹ بستی میں پناہ لے رکھی تھی جہاں جمعرات کی صبح حملہ کیا گیا۔محکمہ صحت کے مطابق مغربی خان یونس میں المواسی ٹینٹ بستی میں مارے جانے والے 10 افراد میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

فلسطینی حکام نے کہا ہے کہ اس حملے میں 15 شہری زخمی بھی ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج کی جانب سے فوری طور پر اس بمباری کے بعد کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا۔اکتوبر 2023 کے بعد سے غزہ کی پٹی میں اسرائیلی حملوں میں مارے جانے والے فلسطینیوں کی تعداد 45 ہزار 500 سے بڑھ چکی ہے۔غزہ کی پٹی جس کی آبادی 23 لاکھ ہے وہاں کی اکثریت جنگ کے باعث اپنے گھروں سے بے دخل کی جا چکی ہے اور علاقے کے ایک بڑے حصے کو اسرائیل نے بمباری سے تباہ کر دیا ہے۔علاقے میں مقیم شہریوں کی بڑی تعداد اب ساحل کے قریب جنگ سے تباہ ہونے والے مکانات کے ملبے میں رہائش پذیر ہے۔۔