اسلام آباد(صباح نیوز)مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کے صدر محمد کاشف چوہدری نے پانچ سالہ قومی اقتصادی پلان “اڑان پاکستان” کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسے صرف لفاظی نعروں اور وعدوں تک محدود نہ رکھا جائے بلکہ اس پر حقیقی معنوں کے مطابق عمل کرکے وطن عزیز کو اندھیروں سے نکالا جائے ۔
بیان کے مطابق کاشف چوہدری نے کہا کہ وسائل سے مالا مال پاکستان کے تاجروں اور عوام نے مہنگی بجلی و گیس ،ظالمانہ ٹیکسز ، 22 فیصد شرح سود اور 38 فیصد مہنگائی کو ملک کی خاطر برداشت کیا مگر سالانہ 6 کھرب کا نقصان کرنے والے سرکاری اداروں کے بوجھ کو ختم کرنے پر کیا پیش رفت ھوئی جس کا خمیازہ قوم برداشت کر رہی ہے یہی نہیں بلکہ سالانہ 2 کھرب کی بجلی پیدا کرنے والی کمپنیوں کو نوازے جانے کا سلسلہ جاری ہے اس کے خاتمے کیلئے کیا اقدامات کیے گئے؟حکومت کو حقائق عوام کے سامنے لانے چاہئیے انہوں نے سوال اٹھایا کہ آئی ایم ایف اور قرضوں کی معیشت سے نجات پانے کیلئے کیا وژن اور منصوبہ بندی ھے ؟ قوم کو اس کی حقیقت بھی بتائی جائے انہوں نے کہاکہ تجارت، صنعت۔ زراعت ،آئی ٹی ،معدنیات ،سیاحت ،کان کنی ،ھاوسنگ و دیگر سیکٹرز کو چلانے کیلئے ون ونڈو آپریشن ،اداروں سے رشوت و کرپشن کے خاتمے ،فائلز کو سرخ فیتے کا شکار کرنے کے نظام ،بھاری بھر ٹیکسز کی شرح کو کم کرنے کیلئے کب عملی اقدامات کیے جائیں گے یہاں ریاستی اخراجات کو کم کرنے کے کھوکھلے نعرے لگائے جاتے ہیں افسر شاہی کا خاتمہ کوئی نہیں چاہتا جب تک اخراجات کو کم نہیں کیا جائے گا تو آمدن و خرچ کا توازن پیدا نہیں ھو گا
انہوں نے کہا کہ حکومت دعوے کچھ کرتی اور عملا ان دعووں کے متضاد اقدامات کرتی ہے حقیقت تو یہ ہیکہ یہاں سرمایہ داروں ،صنعت کاروں اور تاجروں کا گلا گھونٹا جا رھا ہے جس کی وجہ سیتجارت تباہ،کارخانے بنداور بے روزگاری بڑھ رہی ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ تاجر دوست پالیسیوں کو اپنا کر ملکی معیشت کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا جائے.تاجر اور عوام دشمن پالیسیاں بنانے والوں کا محاسبہ کرکے انہیں کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔۔