اسلام آباد(صباح نیوز)سپریم کورٹ آف پاکستان کے آئینی بینچ کی 6جنوری2025سے شروع ہونے والے عدالتی ہفتے میں کیسز کی سماعت کے حوالہ سے کاز لسٹ جاری کردی گئی۔ آئینی بینچ کے سربراہ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس سید حسن اظہررضوی، جسٹس مسرت ہلالی، جسٹس نعیم اخترافغان اور جسٹس شاہد بلال حسن پر مشتمل 7رکنی لارجر بینچ سپریم کورٹ کے کمرہ عدالت نمبر2میں 6جنوری سے10جنوری تک کیسز کی سماعت کرے گا۔ بینچ ہفتے کے 5دنوں میں کل 50کیسز کی سماعت کرے گا ۔
فوجی عدالتوںمیں سویلینزکے ٹرائل کے حوالہ سے دائر 38نظرثانی درخواستیں منگل کوسماعت کے لئے مقرر ۔ پروفیسر محمد ابراہیم خان اوردیگر کی جانب سے ایرا کے خلاف دائر درخواست منگل کوسماعت کے لیئے مقرر ۔ سابق سینیٹر فرحت اللہ خان بابر کی جانب سے افغان مہاجرین کی بڑے پیمانے پر بیدخلی کے خلاف دائر درخواست بھی منگل کوسماعت کے لئے مقرر۔سب مشین گنز اوردیگر ممنوعہ اسلحہ کے بورز کے لائسنسز کے حوالہ سے کیس بھی منگل کے روز سماعت کے لئے مقرر ۔چیئرمین ای اوبی آئی اورسیکرٹری وزارت لیبر اورمین پاور کے خلاف توہین عدالت کی درخواست بھی منگل کے روز سماعت کے لئے مقرر۔پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کی جانب سے 8فروری2024کے انتخابات کی تحقیقات کے لئے جوڈیشل کمیشن کے قیام اور شیرافضل خان مروت کی جانب سے چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کوکالعدم قراردینے اور فارم45کے مطابق 2024کے عام انتخابات کے نتائج مرتب کرنے کے لئے دائر درخواستیں بھی منگل کے روزسماعت کے لئے مقرر۔جبری گمشدگیوں کوروکنے کے لئے اعتزازاحسن، آمنہ مسعود جنجوعہ اور خوشدل خان ملک اوردیگر کی جانب سے دائر درخواستیں بدھ کے روز سماعت کے لئے مقرر۔
ماحولیاتی تبدیلی اتھارٹی کے قیام کے حوالہ سے پبلک انٹرسٹ لاء ایسوسی ایشن کی جانب سے وفاق پاکستان اوردیگر کے خلاف دائر درخواست بدھ کے روزسماعت کے لئے مقرر۔جڑانوالہ واقعہ کی تحقیقات کے لئے ایک رکنی کمیشن کے قیام کی درخواست بھی بدھ کوسماعت کے لئے مقرر۔چیئرمین نیب کی جانب سے خلاف قانون بھرتیوں کے حوالہ ازخود نوتس بھی بدھ کے روز سماعت کے لئے مقرر ۔سکھوں کودرپیش مسائل کے حوالہ سے سیموئل پیاراکی جانب سے دائر درخواستیں بھی بدھ کے روزسماعت کے لئے مقرر۔ڈپٹی اٹارنی جنرل سید نایاب حسین گردیزی کی جانب سے مہنگی ادوایات کے معاملہ پردائر درخواست پر بدھ کے روزسماعت کے لئے مقرر۔جبکہ آئین پاکستان 1973کے آرٹیکل 184-3کے تحت ازخود نوٹس لیئے دائرہ اختیار کاکیس جمعرات کے روز سماعت کے لئے مقرر۔
عوام کی جانب سے ایف نائن پارک اسلام آباد میں درختوں کی کٹائی کے معاملہ پر سی ڈی اے کے خلاف دائر درخواست جمعرات کے روز سماعت کے لئے مقرر۔اختراقبال ڈار اوردیگر کی جانب سے بجلی کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ کے خلاف دائر درخواست جمعرات کوسماعت کے لئے مقرر۔پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان، شیخ رشید احمد اوردیگر کی جانب سے الیکشنز ایکٹ2017میں 2022میں ہونے والی ترامیم کے خلاف دائردرخواستیں بھی جمعرات کے روزسماعت کے لئے مقرر۔سابق وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہازشریف کی جانب سے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہیٰ کے خلاف ڈپٹی اسپیکر کی22جولائی2022کی رولنگ کے معاملہ پر دائردرخواست بھی جمعرات کوسماعت کے لئے مقرر۔جبکہ ضیاء احمداعوان اوردیگر کی جانب سے بچوں کی اسمگلنگ اور اغواکے خلاف دائردرخواستیں جمعہ کے روزسماعت کے لئے مقرر۔راجہ منور احمد کیجانب سے چیف ایگزیکٹوز کے صوابدیدی فنڈز جاری کرنے کے اختیار کے خلاف دائر درخواست بھی جمعہ کے روزسماعت کے لئے مقرر۔
سابق وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید خان کی جانب سے وزیر اعظم پاکستان کی جانب سے وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان اورکابینہ کی ایڈوائس کے بغیر ججز کی تعیناتیوں کے خلاف دائر درخواستں بھی جمعہ کے روزسماعت کے لئے مقرر۔میاں دائود کی جانب سے ہائی کورٹس کے چیف جسٹسز کے اختیارات کوریگولیٹ کرنے کے معاملہ پردائردرخواست بھی جمعہ کے روزسماعت کے لئے مقرر۔حمزہ محمد خواجہ ، محمد عثمان عامر اوردیگر کی جانب سے طلباء یونین پر پابندی کے خلاف دائردرخواستیں بھی جمعہ کے روزسماعت کے لئے مقرر۔منرل واٹرکمپنیوں کی جانب سے زمین سے پانی حاصل کرکے بیچنے کے معاملہ پر لئے گئے ازخود نوٹس پر عملدرآمد کامعاملہ بھی جمعہ کے روزسماعت کے لئے مقرر۔ملک مشتاق حسین اعوان کی جانب سے آئین پاکستان کے آرٹیکل 62(1)(d)کی تشریح کے لئے دائردرخواست بھی جمعہ کے روزسماعت کے لئے مقرر۔ درخواست میں اسپیکر قومی اسمبلی سمیت دیگر کوفریق بنایا گیا ہے ۔ZS