اسلام آباد(صباح نیوز) وزیر اعظم عمران خان سے امریکی سینیٹ کے ایک وفد نے ملاقات کی، جس میں پاک امریکا تعلقات کی مضبوطی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ہفتہ کو امریکی سینیٹ کے چار نما ئندگان پر مشتمل وفد نے وزیراعظم سے ملاقات کی، امریکی سینیٹ کے 4 رکنی وفد میں سینیٹرز اینگس کنگ، رچرڈ بر، جان کارن اور بینجمن ساس شامل تھے، چاروں سینیٹرز سینیٹ کی سلیکٹ کمیٹی برائے انٹیلی جنس کے رکن ہیں ،
وزیر اعظم عمران خان نے امریکی سینیٹرز کا پرتپاک استقبال کیا۔ اس موقع پروزیر اعظم نے کہا پاکستان اور امریکا کو مشترکہ مقاصد کو فروغ دینے کے لیے تعلق مزید مضبوط کرنا ہوگا،وفود کے دوروں سے باہمی تعلق مضبوط بنانے میں مدد ملے گی، اور قریبی روابط بڑھیں گے، مضبوط شراکت داری خطے کے امن کے لیے باہمی طور پر مفید ہے، پاکستان، امریکا کو خطے میں امن استحکام کے لیے تعلق مزید مضبوط کرنا ہوگا۔وزیر اعظم نے امریکی سینیٹرز کو افغانستان میں بدلتی ہوئی صورت حال پر پاکستان کے نقطہ نظر سے بھی آگاہ کیا،
انھوں نے افغانستان میں انسانی بحران روکنے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات پر زور دیا، ملاقات میں دہشت گردی، خطے میں سلامتی کو خطرات سے نمٹنے کے لیے دو طرفہ تعاون پر بات چیت کی گئی۔وزیر اعظم نے امریکی سینیٹرز کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے آگاہ کیا، اور کہا آر ایس ایس متاثرہ بی جے پی کی انتہا پسند خارجہ پالیسی علاقائی امن کے لیے خطرہ ہے، امریکا کو خطے میں امن و استحکام کے لیے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔
وزیر اعظم نے کہا پاکستان ایسے اقدامات کے لیے تیار ہے جس سے امن کو تقویت ملے، بھارت کی طرف سے سازگار ماحول پیدا کیا جائے تو پاکستان تیار ہے۔امریکی سینیٹرز نے افغانستان سے امریکی شہریوں، اور دیگر افراد کے انخلا میں پاکستان کے تعاون کو سراہا، ان کا کہنا تھا کہ امریکا، پاکستان کو اقتصادی تعاون کے فروغ کے لیے پرعزم کوششیں کرنی چاہئیں۔