منی لانڈرنگ کیس ،شہباز شریف ،حمزہ شہبازکی عبوری ضمانت میں توسیع،دوران سماعت جج نے تفتیشی افسر کو جھاڑ پلا دی


لاہور(صباح نیوز)لاہور کی بینکنگ کورٹ کے جج اسلم گوندل نے منی لانڈرنگ کیس میں پاکستان مسلم لیگ (ن)کے صدر اورقومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں محمد شہباز شریف، پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف محمد حمزہ شہباز شریف اور دیگر ملزمان کی عبوری ضمانت میں16دسمبر تک توسیع کردی۔ جبکہ عدالت نے ایف آئی اے کو حکم دیا کہ وہ ہفتہ کے روز ہی ملزمان کے خلاف کیس کا چالان عدالت میں جمع کروائے۔

دوران سماعت شہباز شریف، حمزہ شہباز اور دیگر ملزمان عبوری ضمانت ختم ہونے پر عدالت میں پیش ہوئے اور اپنی حاضری لگوائی۔ جبکہ عدالت کی اجازت کے بعد شہباز شریف اور حمزہ شہباز عدالت سے روانہ ہو گئے۔

دوران سماعت ایف آئی اے کے تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ عدالتی حکم تھا کہ ملزمان کے خلاف چالان عدالت میں جمع کروایا جائے۔ اس پر ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے عدالت کو آگاہ کیا کہ عدالتی حکم ہے کہ متعلقہ عدالت میں چالان جمع کروائیں۔
ایف آئی اے کے تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے بورڈ نے چالان اسپیشل جج سینٹرل کے سامنے پیش کرنے کاکہا ہے۔

اس پر عدالت نے ایف آئی اے کے تفتیشی افسر سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ توہین عدالت کا نوٹس نہیں دے رہے مگر اتنی پھرتیاں نہ دکھائیں، آپ نے باہر بیٹھ کر ازخود ہی تشریح کر لی کہ عدالت نے کسی اورعدالت میں چالان جمع کروانے کا حکم دیا تھا۔

عدالت کے جج کا کہنا تھا کہ عدالت کو اس معاملہ پر گمرہ نہ کیا جائے اور مقدمہ کا چالان فوری عدالت میں جمع کروائیں۔

دریں اثنا شہبازشریف نے کہا ہے کہ منی بجٹ قومی اسمبلی سے منظور ہونا قومی خودکشی ہوگی ،منی بجٹ روکنے کے لئے متحدہ اپوزیشن کے ساتھ مل کر مشترکہ حکمت عملی بنائیں گے ،اپنے بیان میںانہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان کی معاشی خودمختاری خطرے میں ہے ۔

انہوں نے کہا کہ منی بجٹ کے ملک اور قوم کے لئے تباہ کن اثرات پر حکومتی ارکان اوراس کے اتحادیوں کے احساس کو جگانے کی کوشش کریں گے ۔

میاں شہباز شریف نے کہا کہ موجودہ حکومت قومی سلامتی کے لئے خطرہ بن گئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ایک اور منی بجٹ کینسر کا علاج اسپرین سے کرنے کے مترادف ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت آئی ایم ایف کا تیارکردہ منی بجٹ دینے کی بجائے استعفی دے ۔

انہوں نے کہا کہ تبدیلی کا سونامی معیشت، روزگار اور عوام کی خوشیوں کو نگل گیا ہے ۔عالمی منڈی میں تیل کی قیمت میں کمی کا ریلیف اب تک عوام کو نہیں مل سکا ۔انہوں نے کہا کہ عوام کے لئے اعلان کردہ معاشی ریلیف پیکج کا اثر تو نہیں پہنچا البتہ بجلی گیس اور اشیائکی قیمت مزید بڑھ چکی ہے