گوادر میں مولانا ہدایت الرحمن بلوچ و دیگر رہنماؤں پر تشدد وگرفتاریوں کی مذمت کرتے ہیں۔محمد جاوید قصوری

لاہور (صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ گوادر میں حق دو تحریک کے روح رواں مولانا ہدایت الرحمن بلوچ اور دیگر رہنمائوں پر تشدد و گرفتاریوں کی شدید مذمت کرتے ہیں ۔ حکومت بلوچستان نے معاہدے پر عمل در آمد کی بجائے دو ماہ سے جاری پر امن دھرنے میں شریک مردو خواتین پر رات گئے تشدد اور طاقت کا استعمال کرکے ظلم اور بے شرمی کی انتہا کردی ہے۔ حق دو گوادر تحریک مطالبات کی منظوری تک جاری رہے گی ۔حکومت اوچھے ہتھکنڈے استعمال کرنا بند کرے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے مختلف تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے ملک کی موجودہ صورتحال پر تشویش کا اظہا ر کرتے ہوئے کہا کہ ملک بھر میں آٹے کا بحران شدت اختیار کرنے لگا ہے۔ چند دن قبل حکمرانوں کو اس حوالے سے توجہ بھی دلائی تھی مگر بد قسمتی سے اس بحران کی طرف کسی نے توجہ نہیں کی۔ گندم 4450روپے فی من میں فروخت ہورہی ہے۔ پنجاب میں آٹے کا 15کلو کا تھیلا 1900روپے جبکہ 20کلو تھیلا 2400روپے میں فروخت ہورہا ہے۔ ملک میں گندم کی قلت 30لاکھ ٹن سے زائد ہے۔ انہوں نے کہا کہ سستا آٹا سیل پوائنٹس بند ہورہے ہیں۔ عوام آٹے کے حصول کی خاطر در بدر کی ٹھوکریں کھانے اور گھنٹوں لمبی قطاروں میں لگنے پر مجبور ہیں۔

ناجائز منافع خوروں نے عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔ سرکاری نرخ نامہ ہوا میں اڑادیا گیا ہے۔ حکومت کا چیک اینڈ بیلنس کا پور ا نظام ہی مفلوج ہو کررہ گیا ہے۔ ۔محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ حکمرانوں نے عوام کو مافیا کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے۔ لوگوں کو ریلیف نام کی کوئی چیز میسر نہیں ۔ وزیر اعظم شہباز شریف کے عوام کو پریشان نہ ہونے کے مشورے اور جھوٹے دعوے ناقابل فہم ہیں۔ پی ٹی آئی اور پی ڈی ایم دونوں نے عوام کو مایوس کیا ہے