چھاتی کے کینسر کے حوالے سے آگاہی پھیلانے کی ضرورت ہے،ثمینہ علوی


اسلام آباد (صباح نیوز)خاتون اول بیگم ثمینہ علوی نے کہا ہے کہ چھاتی کے کینسر کے حوالہ سے مزید آگاہی پھیلانے کی ضرورت ہے ،ڈاکٹرز کہتے ہیں کہ سب سے زیاد ہ جو کینسر کے مریض ہسپتالوں میں آرہے ہیں ان کا تعلق خواتین کے چھاتی کے کینسر سے ہے اور ہر13منٹ بعد ایک خاتون میں چھاتی کے کینسر کی تشخیص ہورہی ہے جو کہ ایک بہت ہی تشویشناک صورت حال ہے ۔ دنیا میں کہیں معلوم نہیں ہو رہا کہ چھاتی کا کینسر کس وجہ سے ہوتا ہے۔معذور افراد کے حوالہ سے جتنا کام ہونا چاہئے تھا اتنا ابھی تک ہم نہیں کرسکے۔

ان خیالات کااظہار ثمینہ علوی نے سرکاری ٹی وی سے انٹرویو میں کیا۔ ثمینہ علوی نے کہا کہ کوروناوائرس کی بیماری کی وجہ سے ابھی تک کمزوری محسوس ہو رہی ہے۔ کوروناوائرس ایسی بیماری نکلی ہے کہ ہمیں پتہ ہی نہیں کیسے لگی اور کہاں سے لگی،ہم ہر وقت ماسک بھی پہنتے رہے لیکن پتہ نہیں یہ بیماری کیسے اور کہاں سے لگی،یہ ایسی بیماری ہے کہ آپ کہہ ہی نہیں سکتے کہاں سے لگی۔

انہوں نے کہا کہ چھاتی کے کینسر کے حوالے سے خواتین میں آگاہی پیدا کرنے کے حوالے سے میڈیا نے اہم کردار ادا کیاہے۔ ڈاکٹرز کہتے ہیں کہ سب سے زیاد ہ جو کینسر کے مریض ہسپتالوں میں آرہے ہیں ان کا تعلق چھاتی کے کینسر سے ہے اور ہر13منٹ بعد ایک خاتون میں چھاتی کے کینسر کی تشخیص ہورہی ہے جو کہ ایک بہت ہی تشویشناک صورت حال ہے اور ہمیں اس حوالے سے بہت خیال رکھنا چاہئے۔ بھائیوں اور شوہروں کو چاہئے کہ ہماری بہنوں کا بہت خیال رکھیں اور ذرہ سا بھی کینسر کا خدشہ ہو تو فوری ڈاکٹر کو دکھائیں۔ خواتین اپنا معائنہ خود کریں اور اس حوالہ سے یوٹیوب سے انہیں رہنمائی مل سکتی ہے اور اگر انہیں کوئی تبدیلی محسوس ہو تو فوری طور رپر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ چھاتی کے کینسر کے حوالہ سے مزید آگاہی پھیلانے کی ضرورت ہے اور پرہیز علاج سے بہتر ہے۔ جب سارے ڈاکٹرز اور ہسپتال کہہ رہے ہیں کہ یہی بیماری سب سے زیادہ ہے تو پھر ہم اس پر توجہ کیوں نہیں دے رہے ، یہ بیماری کوئی صرف پاکستان میں نہیں ہے بلکہ پوری دنیا میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں تو نوجوان بچیوں کو بھی چھاتی کا کینسر ہورہا ہے جو کہ تشویشناک صورتحال ہے۔ دنیا میں کہیں معلوم نہیں ہو رہا کہ چھاتی کا کینسر کس وجہ سے ہوتا ہے۔ خواتین اپنی خوراک کا خیال رکھیں اور واک کریں۔ چھاتی کے کینسر کے حوالے سے آگاہی پیدا کرنے کے حوالے سے کوئی سینسرشپ نہیں ہو سکتی کیونکہ یہ تو جسم کا حصہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ جہاں بھی ہم چھاتی کے کینسر سے آگاہی کے حوالے سے کوئی پروگرام کرتے ہیں تو خواتین اس میں بہت دلچسپی لیتی ہیں اور بہت زیادہ سوالات بھی کرتی ہیں کہ یہ کس طرح ہو گا، کہاں جائیں اور کیا کریں۔ خواتین میں چھاتی کے کینسر کے حوالے سے بہت آگاہی ہے اور یہ سب میڈیا کی وجہ سے ممکن ہوا ہے۔

بیگم ثمینہ علوی نے کہا کہ معذور افراد کے حوالہ سے جتنا کام ہونا چاہئے تھا اتنا ابھی تک ہم نہیں کرسکے۔ معذور افراد کے حوالے سے جب ڈبلیو ایچ او نے سروے کیا تو پتہ چلا کہ پاکستان میں 12سے14فیصد افراد معذور ہیں اور ہمارے ہاں تو کوئی نظر ہی نہیں آتا، اس کا مطلب ہے کہ ہم نے ان کو چھپا کررکھا ہوا ہے۔ باہر ممالک میں ایسی گاڑیاں ہیں جن میں وہیل چیئرز بھی چلی جاتی ہیں۔ لاہور میں نابینا افراد احتجاج کررہے تھے اور میں نے پتہ کیا تو پتہ چلا کہ نابینا افراد کا جو صدر ہے اس نے ایم فل کررکھا ہے، جب وہ اتنا پڑھ سکتا ہے تو کیا وہ نوکری کے قابل نہیں ہوسکتا، اس کو کوئی نوکری کیوں نہیں ملی۔ میری اپنے خاوند کے ساتھ اس بات پر نوک جھونک بھی ہو جاتی ہے کہ ابھی کام نہیں ہوااس شعبہ میں اورکام ہونا چاہئے۔