اسلام آباد(صباح نیوز) وزیر مملکت اطلاعات فرخ حبیب نے کہا ہے کہ عالمی سطح پر مہنگائی کی لہر سے پاکستان بھی متاثر ہوا۔ حکومت مہنگائی سے نمٹنے کیلئے ہرممکن اقدام کررہی ہے۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم ہونے سے مہنگائی پر بھی اثر پڑے گا۔ پنجاب اورخیبرپختونخوا میں کھاد کے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائیوں سے فی بوری کی قیمت میں 400 روپے تک کمی ہوئی ۔ سندھ حکومت کسانوں سے دشمنی کے بجائے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائیاں کرے ۔
ترجمان وزارت خزانہ مزمل اسلم کے ہمراہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے وزیر مملکت نے کہاکہ کورونا کے باعث پوری دنیا میں مہنگائی بڑھی ہے ۔یورپی ممالک میں مہنگائی 5 اور امریکہ میں 6فیصد بڑھی۔ دنیا میں مہنگائی کا 50 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا۔ عالمی سطح پر مہنگائی سے پاکستان بھی متاثر ہوا۔ خوردنی تیل کی قیمتوں میں بھی سپلائی لائن میں کمی کے باعث اضافہ ہوا۔ اب مہنگائی میں کمی واقع ہورہی ہے ۔ چینی کی قیمت میں 60 روپے کمی ہوئی اب 85 سے 90 روپے میں فروخت ہورہی ہے۔ پنجاب اورخیبرپختونخوا میں ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائی کی گئی ۔سندھ میں کھاد کی بڑے پیمانے پر ذخیرہ اندوزی ہورہی ہے۔ پوچھنا چاہتے ہیں کہ سندھ کی سائیں سرکار کاشتکاروں کی دشمن کیوں بنی ہوئی ہے۔ پنجاب میں کھاد کے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائی سے فی بوری قیمت 400 روپے کم ہوئی ۔ حکومت ڈی اے پی کی بوری پر ایک ہزار روپے کی سبسڈی دے رہی ہے حکومت نے ٹیکسز کم کرکے عوام پر بوجھ نہیں ڈالا۔
جبکہ ترجمان وزارت خزانہ مزمل اسلم نے کہا ہے کہ عالمی منڈی میں کھانے کے تیل کی قیمت 100فیصد بڑھی فرنس آئل سمیت دیگر اشیاء کی عالمی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا۔ حکومتی اقدامات سے پیاز، ٹماٹر، چینی ، آٹے اور دال کی قیمتوں میں کمی آئی ہے۔ پیاز 37 فیصد ، دال مونگ27 فیصد اور آلو کی قیمت میں 17.66 فیصد کمی آئی ہے۔ پٹرولیم مصنوعات کی عالمی قیمتوں میں گزشتہ جمعہ سے کمی کارجحان ہے۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میںکمی سے مہنگائی بتدریج کم ہوگی۔ چاول کی قیمت پورا سال مستحکم رہی ۔ انہوں نے کہاکہ منی بجٹ کے اثرات عام آدمی پر نہیں ہوں گے ۔
مزمل اسلم نے کہاکہ پاکستان میں دیہی معیشت فروغ پارہی ہے ۔پٹرول کی قیمت40فیصد بڑھی اور کھپت میں 15 فیصد اضافہ ہوا ۔ میڈیا کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے فرخ حبیب نے کہاکہ ورلڈ فوڈ آرگنائزیشن کے مطابق عالمی سطح پر مہنگائی کا 50 سالہ ریکارڈ ٹوٹ چکا ہے۔
انہوں نے کہاکہ حکومتی اقدامات کی وجہ سے اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں پچھلے سال کی نسبت واضح کمی آئی ہے۔ آئندہ آنے والے مہینوں میں عالمی سطح پر قیمتیں کم ہونے سے ہم عوام کو ریلیف دیں گے۔ ہم چاہتے ہیں ہم عوام سے کیے وعدے پورے کریں۔