باکو(صباح نیوز)نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرس کی طرف سے کاپ- 29 کے موقع پر ڈیلیورنگ ارلی وارننگز فار آل اینڈ ایڈرسنگ ایکسٹریم ہیٹ کے موضوع پر منعقدہ ایک اعلی سطحی تقریب میں شرکت کی۔ بدھ کو دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق موسمیاتی تبدیلی پر اقوام متحدہ کا فریم ورک کنونشن کاپ ۔29 باکو آذربائیجان میں منعقد ہو رہا ہے۔ نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ نے اعلی سطحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے 2022 میں ارلی وارننگز فار آل اقدام شروع کرنے میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی قیادت کی تعریف کی۔ نائب وزیراعظم نے ماحولیاتی تبدیلیوں کے غیر متوقع اور شدید اثرات سے زندگیوں کے تحفظ اور کمیونٹیز کے تحفظ کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے آب و ہوا سے پیدا ہونے والے خطرات بشمول سیلاب، برفانی جھیلوں کے پھٹنے، خشک سالی اور شدید گرمی کے لیے ابتدائی انتباہی نظام کی اہمیت پر زور دیا۔
انہوں نے گرین ہائوس گیسوں کے متوقع اخراج کو کم کرنے کے لیے پاکستان کے اہم اقدامات کا خاکہ پیش کیا جن میں گرین پاکستان پروجیکٹ، الیکٹرک وہیکل پالیسی، بڑے پیمانے پر مینگروو کی بحالی کا منصوبہ اور بڑے شہروں میں بی آر ٹی ماس ٹرانزٹ سسٹم شامل ہیں۔ نائب وزیر اعظم نے ترقی یافتہ ممالک سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ ترقی پذیر ممالک کے آب و ہوا کے اہداف کو حاصل کرنے کے لیے قابل رسائی اور گرانٹ پر مبنی موسمیاتی فنانسنگ فراہم کرنے کے لیے اپنے مالیاتی وعدوں کا احترام کریں۔جبکہ اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام(یو این ڈی پی)کے ایڈمنسٹریٹر اچیم سٹینر نے بدھ کو آذربائیجان کے شہر باکو میں کاپ 29 کے موقع پر نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار سے ملاقات کی۔ دفتر خارجہ کے مطابق نائب وزیراعظم اور یو این ڈی پی کے ایڈمنسٹریٹر نے پاکستان اور یو این ڈی پی کے درمیان موسمیاتی تبدیلی کے موافقت، سیلاب سے متاثرہ کمیونٹیز کے لیے امداد اور پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کے لئے تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے ترقی پذیر ممالک کی رعایتی مالیات تک رسائی اور اس سال 22 اور 23 ستمبر کو نیویارک میں منعقدہ “سمٹ آف دی فیوچر” کانفرنس کے دوران کیے گئے وعدوں پر عمل درآمد پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ ملاقات کے دوران نائب وزیراعظم نے بین الاقوامی مالیاتی اداروں میں ترقی پذیر ممالک کی نمائندگی بڑھانے پر زور دیا۔