کراچی(صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی سندھ کاشف سعید شیخ سے صوبائی دفتر قباء آڈیٹوریم میں جے یو آئی سندھ کے رہنمائوں قاری محمد عثمان اور مولانا محمد صالح انڈھڑ کی زیر قیادت وفد نے ملاقات کی،ملک و سندھ کی سیاسی صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کے امور پرتبادلہ خیال کے ساتھ وفد نے جمعیت علماء اسلام صوبہ سندھ کے تحت 21 نومبر کو کراچی میں دریائے سندھ کے پانی پرڈاکہ اوربدامنی کی صورتحال پر کراچی میں ہونے والی کل جماعتی کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی۔
وفد میں حافظ عبدالمالک ٹالپر،حاجی رفیق سومرو،سلیم سندھی و دیگر شامل تھے۔ جبکہ جماعت اسلامی سندھ کے رہنما حافظ نصراللہ عزیز، علامہ حزب ا للہ جکھرو اورسیکرٹری اطلاعات مجاہدچنا بھی ساتھ موجود تھے۔ امیرجماعت اسلامی سندھ کاشف سعید شیخ نے کہاکہ سندھ اسمبلی کی مخالفت میں قرارداد منظورہونے کے باوجود چولستان سمیت دریائے سندھ سے 6کینال نکالنے کی وفاق کی ضدآئین کی خلاف ورزی ہے،سندھ سے نکلنے والی گیس پیٹرول اورکوئلے پرپہلا حق سندھ کا ہے سندھ کی گیس سے دوسرے صوبے کارخانے چلائیں اورسندھ میں گھروںکے چولہے ٹھنڈے ہوں یہ آئین وانصاف کی خلاف ورزی ہے، یہاں سے محرومیاں اورنفرتیں بڑھتی ہیں۔
اسلام آباد کے محلات اوربندقلعوں میں بیٹھے ہوئے لوگوںکو اس پرضرور غورکرنا ہوگا۔انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی کو بھی سندھ کے پانی،کارونجھرپھاڑ ،زمینوں کی بندربانٹ سے لیکر این ایف ایوارڈ پراپنا دہرا معیار ختم کرنا ہوگا۔سندھ میں بدامنی ولاقانونیت نے عوام کی زندگی اجیرن بناکررکھ دی ہے۔صرف شہرکراچی میں دواران ڈکیتی مزاحمت پر100سے زائدافراد کاقتل کئے گئے،دوسری جانب وزیرداخلہ وآئی جی سندھ اسٹریٹ کرائم کے خاتمے اورامن وامان کی بہتری کے دعوے کرتے تھکتے نہیں جوکہ سندھ حکومت کے منہ پرطمانچہ ہے ۔