مہنگائی کی شرح 33.12تک پہنچ جاناملک میں معاشی ترقی کے حکومتی دعوؤں کی نفی ہے،محمد حسین محنتی


کراچی ( صباح نیوز)امیرجماعت اسلامی سندھ و سابق رکن قومی اسمبلی محمد حسین محنتی نے کہا ہے کہ قیام امن اورنعمت اللہ خان کے تعمیرکراچی مشن کو جاری رکھنے کے لیے عوام 24جولائی کو ترازوپرمہرلگائیں،شہرکی تقدیربدلنے کافیصلہ آپ کے ہاتھ میں ہے،کراچی کوپھر سے روشنیوں کا شہربنانے کے لیے مخلص ودیانتدار قیادت کومنتخب کرنا پڑے گا۔حکمرانوں کی مفادپرستانہ وغلط پالیسوں کے نتیجے میں مہنگائی وبیروگاری نے عوام کی زندگی اجیرن بناکررکھ دی ہے،مہنگائی کی شرح 33.12تک پہنچ جاناملک میں معاشی ترقی کے حکومتی دعووں کی نفی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پٹیل پاڑہ یوسی 3میں بلدیاتی انتخابی مہم کے دوران معززین وعلاقے کے عوام سے ملاقاتوں کے دوران کیا۔جماعت اسلامی کے نامزدامیدوار برائے چیئرمین عبدالشکور اورمقامی ناظم اصغرعلی بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔انہوں نے مزید کہاکہ ملکی تاریخ میں سب سے زیادہ کراچی میں ترقیاتی و معیاری کام جماعت اسلامی کے نمائندوں سابق میئر عبدالستارافغانی اورنعمت اللہ خان کے ادوار میں ہوئے،

ان کے کام وکردار کو فراموش نہیں کیاجاسکتا ہے۔حالیہ مون سون کے بارشوں میں کراچی کے عوام جس اذیت ناک صورتحال سے دوچار ہیں وہ انتہائی تشویش ناک ہے ،شہرکچرکنڈی اورجگہ جگہ پانی کھڑاہونے کی وجہ سے مسافروں کو تکلیف اوروبائی امراض پھوٹنے کا خدشہ ہے۔اس لیے عوام اپنے ووٹ کی کی طاقت سے اپنی اورکراچی کی تقدیدر بدلنے کے لیے 24جولائی کو اپنے گھروں سے نکلیں اورتعمیر وتبدیلی کے نشان ترازوپر مہر لگائیں۔

لسانی فسادات: جماعت اسلامی سندھ نے حافظ طاہرمجید کی قیادت میں 4رکنی مصالحتی کمیٹی قائم کردی

امیرجماعت اسلامی سندھ محمد حسین محنتی نے گذشتہ دنوں حیدرآباد میں ذاتی ومعمولی تنازعے پربڑھتے ہوئے لسانی فسادات کوروکنے کے لیے صوبائی ڈپٹی جنرل سیکرٹری حافظ طاہرمجید کی قیادت میں 4رکنی مصالحتی کمیٹی قائم کردی ہے جوکہ دونوں فریقین سے ملاقاتیں کرکے کشیدگی کوکم کرنے کے لیے اقدامات کرے گی،

سابق رکن سندھ اسمبلی عبدالوحیدقریشی،امیرضلع عقیل احمدخان اورمشاورتی کونسل کے رکن سردارزبیرسولنگی شامل ہوں گے۔صوبائی امیرکا کہنا ہے کہ سندھ امن محبت کی سرزمین ہے کچھ قوتیں لسانی فسادات کراکے سندھ کا امن تباہ کرنے کی سازش کر رہی ہیں۔تمام محب وطن اورسندھ سے محبت کرنے والوں کو اس طرح کی سازش کو ناکام بنانے کے لیے اپنا کردار اداکرنا ہوگا۔ سندھ حکومت پولیس ومقامی انتظامیہ کے ذریعے قیام امن اورسازشی عناصرکی سرکوبی کے لیے موئثراقدامات کرے۔