سی پی این ای کا صحافیوں پر تشدد، گرفتاریوں ، دھمکیوں اور جان لیوا حملوں کے حالیہ واقعات پر شدید تشویش کا اظہار


کراچی ( صباح نیوز) کونسل آف پاکستان نیوزپیپر ایڈیٹرز (سی پی این ای) نے صحافیوں پر تشدد، گرفتاریوں ، دھمکیوں اور جان لیوا حملوں کے حالیہ واقعات پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے میڈیا مخالف اقدامات ، صحافیوں پر سیاق و سباق سے عاری مقدمات کے اندراج اور گرفتاریوں کا عمل فی الفور بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

سی پی این ای کے صدر کاظم خان نے جاری بیان میں کہا ہے کہ جمہوری حکومت پیکا آرڈیننس پر اپنی پوزیشن واضح کرے۔ صحافیوں کے خلاف مقدمات میں پیکا دفعات کا شامل ہونا باعث تشویش ہے۔ کیا ہمیں پیکا کے خلاف دوبارہ کھڑا ہونا ہے؟ پاکستان تحریک انصاف کو اسلام آباد ہائی کورٹ اور صحافتی تنظیموں کا شکر گزار ہونا چاہئے جنہوں نے پیکا آرڈیننس کے کالے قانون کی مخالفت کی تھی اور پیکا ترامیم کو منظور نہیں ہونے دیا۔ میڈیا مخالف قوانین بنانے سے سیاسی جماعتوں کو ہی نقصان پہنچتا ہے۔ کوئی بھی حکومت قانون سازی کرتے وقت ذہن میں رکھے کہ کل وہ بھی اپوزیشن میں ہو سکتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جمہوری حکومت میں صحافیوں پر مارشل لاء طرز کے آمرانہ استحصالی اقدامات کی شدید مذمت کرتے ہوئے سینئر اینکر عمران ریاض خان کی گرفتاری کو غیر آئینی، غیر قانونی، غیر اخلاقی اور ریاستی جبر قرار دیا ہے اور انہیں فی الفور رہا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 02 جولائی کو سینئر صحافی اور تجزیہ کار ایاز امیر پر نا معلوم افراد نے حملہ کر کے انہیں زدوکوب کیا ۔ اس سے قبل 30 جون کو لاہور میں تحقیقاتی صحافی احمر شاہین پر نا معلوم افراد نے فائرنگ کر کے شدید زخمی کر دیا اور ان کا لیپ ٹاپ لے گئے، چارسدہ کے علاقے شبقدر میں صحافی افتخار احمد کو فائرنگ کر کے شہید کیا گیا۔ جبکہ کئی صحافیوں کو جان لیوا دھمکیوں اور مقدمات کا سامنا ہے۔ صحافیوں پر حملوں، دھمکیوں اور جان سے مارنے کے واقعات کا تسلسل انتہائی تشویشناک ہے، جبکہ پاکستان صحافیوں کے لئے انتہائی خطرناک ملک اور صحافت ایک سنگین جرم کی حیثیت اختیار کر گیا ہے۔ جبکہ ایک صحافی حق و سچ لکھنے اور رائے کے اظہار کا حق رکھتا ہے اور عوامی رائے عامہ ہموار کرنے کا اہم ذریعہ ہے۔ حکومت بزدلی کا مظاہرہ نہ کرے اور آزادی اظہار رائے پر پابندی لگانے کی کوشش نہ کرے۔

سی پی این ای کے صدر کاظم خان نے وفاقی حکومت، صوبائی حکومتوں اور ریاستی اداروں سے پر زور مطالبہ کیا ہے کہ صحافیوں اور ان کے اہل خانہ کو تحفظ فراہم کیا جائے اور صحافیوں کو دھمکانے اور حملوں میں ملوث افراد کو گرفتار کر کے قانون کے مطابق سزا دی جائے۔