کراچی(صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم نے ہمیشہ اہل کراچی کودھوکہ دیا اور عوام کے مینڈیٹ کا سودا کیا ہے ، پی ٹی آئی بھی ساڑھے تین سال میں کراچی کے لیے عملاً کچھ نہیں کر سکی ۔ پیپلز پارٹی 14سال سے مسلسل سندھ میں حکومت کر رہی ہے لیکن اس نے کراچی کو صرف کھانے کمانے اور مال بنانے کا ذریعہ سمجھا ہے ، کراچی کی موجودہ ابتر حالت کی ذمہ داری موجودہ اور ماضی کی وفاقی و صوبائی حکومتوں اور حکمران پارٹیوں پر عائد ہو تی ہے ، جماعت اسلامی کراچی کے ساڑھے تین کروڑ عوام کے جائز اور قانونی حقوق کے حصول اور مسائل کے حل کے لیے مسلسل جدوجہد کر رہی ہے ، جماعت اسلامی بلدیاتی انتخابات میں کامیابی کے بعد شہر میں تعلیم ، صحت، بجلی ، پانی ، ٹرانسپورٹ ، سڑکوں کی خستہ حالی اور صفائی ستھرائی سمیت دیگر مسائل حل کروائے گی۔وفاقی و صوبائی حکومتوں سے اہل کراچی کا حق لے گی اور عوام کو ہرگز مایوس نہیں کرے گی ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے حلقہ انتخاب کوثر نیاز کالونی میں انتخابی دفتر کے افتتاح، نارتھ ناظم آباد بلاک Aسمیت متعدد مقامات پر کارنرز میٹنگز اور بلاک Bمیں علاقہ مکینوں کی جانب سے اپنے اعزاز میں استقبالیے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر امیر ضلع وسطی وجیہ حسن ،،ناظم انتخاب مشیر السلام ،حافظ نعیم الرحمن کے پینل میں شامل وائس چیئر مین ذوالفقار احمد ، وارڈ کونسلر طارق بن نصیر، ریاض احمد ، صابر احمد اور دیگر نے بھی خطاب کیا ۔
حافظ نعیم الرحمن نے علاقے کا دورہ کیا ، اہل محلہ سے ملاقاتیں کیں اور کہا کہ 24جولائی کو ترازو کے نشان پر مہر لگائیں ، ترازو کی کامیابی عوام کے مسائل کے حل کی ضمانت ہے ، اہل محلہ نے حافظ نعیم الرحمن کا بھر پور خیر مقدم کیا اور کراچی کے لیے ان کوششوں اور خدمات کو سراہا ، علاوہ ازیں حافظ نعیم الرحمن نے نارتھ ناظم آباد سیکٹر الیون اے گلشن ِ عثمان ، بلال کالونی ،بارہ دری یوسی 13اور ارسلان ہومز شاہنواز بھٹو کالونی میں انتخابی دفاتر کا افتتاح کیا، کارنر میٹنگز سے خطاب اور علاقہ مکینوں سے ملاقاتیں کیں ، حافظ نعیم الرحمن کا جگہ جگہ شاندار استقبال کیا گیا اور پھولوں کی پتیاں بھی نچھاور کی گئیں اس موقع پر امیر ضلع شمالی محمد یوسف ، بلدیاتی امیدواران اور دیگر ذمہ داران بھی موجود تھے
حافظ نعیم الرحمن نے انتخابی دورے کے دوران خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کے دور حکومت میں وفاقی و صوبائی حکومتیں ایک دوسرے پر الزام تراشی کرنے اور مسائل کے حل کی ذمہ داری ایک دوسرے پر عائد کرنے میں لگی رہیں ، پہلے 162اور پھر 1100سو ارب روپے کے پیکیجز کے اعلانات کیے گئے ، کراچی ٹرانسفارمیشن پلان اور اس کی مانیٹرنگ کے لیے کمیٹی بنائی گئی جس میں ایم کیو ایم ، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی شامل تھیں ، ان سب نے مل کر مسائل میں اضافہ توکیا لیکن کام کچھ نہیں کیا ، نالوں کی صفائی کے نام پر اربوں روپے مختص کیے گئے لیکن صرف زبانی جمع خرچ اور فوٹو سیشن سے آگے کچھ نہیں کیا گیا
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ اب نواز لیگ اور اتحادی جماعتوں کی حکومت ہے ایم کیو ایم اس میں بھی شامل ہے اور وفاق اور صوبے میں کوئی جھگڑا بھی نہیں ہے تو اب کراچی کو اس کا جائز اورقانونی حق کیوں نہیں دیاجا رہا ہے ، کے فور منصوبہ ، ماس ٹرانزٹ اور سرکلر ریلوے کی بحالی آخر کب ہو گی ۔ 14سال میں چند بسیں چلا کر سندھ حکومت کراچی کے عوام بڑا احسان کر رہی ہے اور کروڑوں روپے اس کی اشتہار بازی پر لگا دیئے گئے ہیں ، نمائشی اقدامات سے اب عوام کو مزید دھوکہ نہیں دیا جا سکتا ، عوام اپنا حق مارنے اور شہر کو تباہ و برباد کرنے والوں کو اچھی طرح پہچان چکے ہیں اور اب ان سے نجات حاصل کر کے رہیں گے ۔ان آزمائے ہوئے لوگوں سے نجات حاصل کیے بغیر حالات بہتر نہیں ہو سکتے ۔