جماعت اسلامی کا کے الیکٹرک کو تین دن کا الٹی میٹم ،شاہراہ فیصل بند کرنے کا انتباہ


کراچی(صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کے الیکٹرک ہیڈ آفس پردیئے گئے احتجاجی دھرنے سے رات گئے اختتامی خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا کہ ہم کے الیکٹرک انتظامیہ کو 3دن کا وقت دیتے ہیں اگر لوڈ شیڈنگ ختم نہ ہوئی تو شاہراہ فیصل پر طویل دھرنا دیں گے۔لوڈشیڈنگ جاری رہی تو ہم احتجاج کے دائرے کو وسیع کردیں گے۔ جماعت اسلامی کے نامزد چیئرمین،وائس چیئرمین اور کونسلرز اپنے اپنے علاقوں میں احتجا ج کریں گے، ہم سڑکیں بند کرنا نہیں چاہتے،اگر کے الیکٹرک نے اپنا قبلہ درست نہ کیا تو ہم شاہراہ فیصل بلاک کردیں گے۔

انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک کی بدترین لوڈ شیڈنگ نے پورے شہریوں کو عذاب میں مبتلا کیا ہوا ہے۔ کے الیکٹرک ایک پرائیویٹ کمپنی ہے لیکن تمام حکومتوں اور حکمران جماعتیں اس کی پشت پناہی کرتی ہیں اور کے الیکٹرک کو سیاسی مافیا بنایا دیا ہے۔ اربوں روپے کی سا لانہ سبسیڈی دی جا رہی ہے ابراج مافیا نے تمام پارٹیوں اور حکومتوں کی کروڑوں کی قیمتیں لگائی ہیں۔جماعت اسلامی کا میئر ہوتا تو کے الیکٹرک میں اتنی ہمت نہیں ہوتی کہ وہ کراچی کے شہریوں پر ظلم کرتا۔ ہم مفتاح اسماعیل اور اس سے پہلے والے وزیر اسد عمر سے پوچھنا چاہتے ہیں کہ کے الیکٹرک کو کس معاہدے کے تحت گیس فراہم کی جارہی ہیںجبکہ وہ سوئی سدرن گیس کی نا دہندہ ہے ۔ جن لوگوں کو عوام نے مینڈیٹ دیا انہوں نے کراچی کو تباہ کیااور ہمیشہ عوامی مینڈیٹ کا سودا کیا آج بھی اپنی قیمتیں لگوائی جا رہی ہیں

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ دھابیجی کی پائپ لائن میں خرابی بھی کے الیکٹرک کی لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے ہی ہے۔وفاقی و صوبائی حکومتوں نے کراچی کے عوام سے زندگی گزارنے کا حق چھین لیا ہے۔وزیر اعلیٰ مراد کہتے ہیں کہ پانی کا لیکیج ہے ہم کہنا چاہتے ہیں کہ یہ لیکج نہیں بلکہ کرپشن ہے۔ پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم نے مل کر کراچی کے لوگوں کے ٹرانسپورٹ سے محروم کردیا۔ کراچی ٹیکس دیتا ہے تو پورا ملک چلتا ہے لیکن اسے تعلیم ، صحت ، بہتر ٹرانسپورٹ ،سرکلر ریلوے اور تعلیمی ادارو ں سے محروم رکھا گیا ہے۔ جماعت اسلامی کا عزم ہے کہ جماعت اسلامی کا مئیر آئے گا تو کراچی میں ماڈل اسکول بنائیں گے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ نعمت اللہ خان نے کے تھری منصوبہ مکمل کرنے کے بعد کے فور منصوبہ شروع کیا۔ 2005کے بعد دو مرتبہ ایم کیو ایم بلدیہ کی حکومت میں رہی،5سال نواز لیگ تقریباً4سال پی ٹی آئی وفاقی حکومت میں رہی14سال سے سندھ میں پیپلز پارٹی حکومت کر رہی ہے اور ایم کیو ایم ہر حکومت میں شامل رہی ہے لیکن کسی نے بھی کے فور منصوبہ مکمل نہیں کیا۔جماعت اسلامی بلدیاتی انتخابات میں کامیاب ہوئی اور اس کا مئیر منتخب ہوا تو ہم کے فور منصوبہ مکمل کر کے رہیں گے ۔ ایم کیو ایم ہمیشہ اپنے ریٹ لگانے کے لیے چوکوں اور چوراہوں پر بیٹھ جاتی ہے لیکن کراچی کے لیے کچھ نہیں کرتی۔جماعت اسلامی کا انتخابی نشان ترازو ہے، کراچی کے عوام ترازو پر مہرلگائیں،جماعت اسلامی کی حقوق کراچی تحریک آگے بڑھ رہی ہے۔24جولائی حق دو کراچی تحریک کا اہم سنگ میل ہے۔