اسلام آباد (صباح نیوز)مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کے صدرمحمد کاشف چوہدری کی قیادت میں ملک بھر کے تاجر رہنماؤں کے ایک وفد کی مشیر خزانہ شوکت ترین سے ملاقات ہو ئی ،
وفد میں مرکزی تنظیم تاجران پنجاب کے صدر شرجیل ،میاں ادریس صدر وسطی پنجاب ،شیخ جاوید صدر فرنیچر ایسوسی ایشن ،راجہ ضیاء احمد ،سہیل غوری جبکہ قیصر اقبال ممبر ایف بی آر ،ناصر جنجوعہ چیف اپریشن ایف بی آر ،وزارت خزانہ کے اعلی افسران شریک ہوئے۔
محمد کاشف چوہدری نے کہا ملک کا تاجر ٹیکس دے رھا ھے مگر ایف بی آر کا پیچیدہ و کرپٹ نظام ،خوف و ھراس کی فضا لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں آنے سے خوفزدہ کرتا ھے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ برانڈز ،چین اسٹورز کے علاوہ ملک کا تاجر پوائنٹ آف سیل لگانے کا متحمل نہیں ھو سکتا۔اسی طرح پوائنٹ آف سیل کا رقبے کی بنیاد پر نفاذ کسی طور درست نہیں اسے کاروبار کے حجم کی بنیاد پر ھونا چاھیئے ،
انہوں نے کہا اسی طرح پوائنٹ آف سیل کے نفاذ میں ناخواندگی ، تکنیکی مسائل ،تجربہ کار افراد کی کمی ،سافٹ وئیر کی عدم دستیابی ،اخراجات کا بڑھنا سمیت ان پٹ کی انوسئسز کا نہ ملنا بہت بڑی رکاوٹ ھے۔اس لیے اس پورے نظام پر ازسر نو غور کرنے کی ضرورت ھے ملک کے تاجروں کیلئے فکس ٹیکس کے نظام کی ضرورت ھے تاکہ عام تاجر بآسانی بنک میں جا کر اپنے ذمہ عائد ٹیکس کو رشوت کرپشن سے بچتے ھوئے جمع کروا سکے اور اسے نوٹسز ،بلیک میلنگ کا کوئی خطرہ موجود نہ ھو۔
مشیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ رقبے کی بجائے حجم کی بنیاد پر پوائنٹ آف سیل کی تنصیب تاجروں کا بالکل جائز موقف ھے ،انہوں نے کہا کہ تاجر ٹیکس دینے کا کلچر اپنائیں ،آپ کے تمام مطالبات کو حل کریں گے۔انہوں نے کہا کہ آپ کے تمام مطالبات پر آپکے ساتھ ورکنگ جاری رکھتے ھوئے ملکی معیشت کو بہتری کی طرف لے جائیں گے۔