حکومت کے قدموں سے اقتدار کی زمین کِھسک رہی ہے،لیاقت بلوچ


لاہور(صباح نیوز) نائب امیر جماعتِ اسلامی، سابق پارلیمانی لیڈر لیاقت بلوچ نے کہا کہ حکومت کے قدموں سے اقتدار کی زمین کِھسک رہی ہے، آئی ایم ایف کے دباؤپر عوام دشمن اقدام کیا جاتا ہے۔

سیاسی کارکنان کے وفود سے گفتگو کرتے ہوئے لیاقت بلوچ نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے پٹرول، بجلی قیمتوں میں کمی کا اعلان کیا۔ پہلے قیمتیں بڑھاکر عوام کی جیبوں پر ڈاکہ ڈالا گیا۔ اگر اضافہ ناگزیر تھا تو اب کمی کے بعد حکومتی آمدن میں فرق کا ازالہ کیسے ہوگا؟ حکومت دباؤمیں ہے۔ آئی ایم ایف کے دباؤپر عوام دشمن اقدام کیا جاتا ہے۔ لانگ مارچ، عوامی احتجاج، دھرنوں اور عوامی ردعمل کا دباؤ آتا ہے تو حکومت یوٹرن لے لیتی ہے۔ ایڈہاک ازم، نااہلی، بدانتظامی کی وجہ سے ملک اور عوام خسارے میں ہیں۔ قیمتوں میں کمی کا اعلان عوامی ردعمل سے بچاؤکا ڈرامہ ہے۔ قیمتوں کے بڑھنے سے عوام کا نقصان حکومت پورا کرے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت قانون سازی، قومی سلامتی پالیسی، سماجی اور انتظامی، انتخابی اصلاحات کے لیے سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت، ملاقات کی روادار نہیں۔ پیکا قانون آمرانہ، غیرجمہوری اور یکطرفہ ہے۔ خرابیوں کی اصلاح کے نام پر میڈیا کی آزادی پر حملہ ہر دور کے حکمرانوں کی روش رہی ہے۔ پیکا قانون آرڈیننس تمام سٹیک ہولڈرز نے مسترد کردیا ہے ،حکومت کالا قانون واپس لے، حکومتی نظام، قومی سیاسی محاذ اور صحافت کو ذمہ دار بنانے کے لیے قرمی ترجیحات پر قومی ڈائیلاگ ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ عدم اعتماد کی تحریک گرگٹ کی طرح رنگ بدل رہی ہے۔ عمران خان کی پریشانی کے عالم میں قوم سے خطاب، اتحادیوں کے در پر حاضری اور ٹیلی فون کالز پتہ دے رہی ہیں کہ حکومت کے قدموں سے اقتدار کی زمین کِھسک رہی ہے۔ عدم اعتماد کا جو بھی انجام ہولیکن یہ امر واضح ہے کہ بے یقینی، سیاسی افراتفری، حکومت ارکاین اور اتحادیوں میں کھسر پھسر سیاسی، اقتصادی بحران کو گہرا کر رہی ہے۔ جب حکومت چل نہیں رہی، سیاسی بے یقینی گہری ہورہی ہے تو ملک و ملت کو نقصان پہنچانے کی بجائے نئے عوامی مینڈیٹ کے لیے عوام سے رجوع کیا جائے۔