آنے والے بلدیاتی انتخابات حکومت کے خلاف ریفرنڈم ثابت ہوں گے، سینیٹر مشتاق احمد خان


پشاور(صباح نیوز )امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی نے بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں تحصیل چیئرمین کے 51 امیدواران کو جماعت اسلامی کا ٹکٹ جاری کردیا ہے۔ صوبہ بھر کے تمام اضلاع میں ویلج کونسل کی سطح پر بھی ٹکٹ جاری کئے گئے ہیں جن میں مختلف کیٹیگریز میں اب تک جماعت اسلامی کے 72 امیدواران بلا مقابلہ منتخب ہوچکے ہیں۔ آنے والے بلدیاتی انتخابات حکومت کے خلاف ریفرنڈم ثابت ہوں گے۔ مہنگائی، بیروزگاری، اشیائے خوردونوش اور پٹرول کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کرکے پی ٹی آئی نے بدترین عوام دشمنی کی ہے۔ پی ٹی آئی نے ساڑھے تین سالوں میں مغرب اور امریکہ کی خوشنودی کے لئے اسلام دشمن قانون سازی کی ہے۔ پی ٹی آئی کو دوسرے مرحلے میں بدترین شکست کا سامنا کرنا پڑے گا۔ صدارتی آرڈیننس کے ذریعے ممبران پارلیمان کو انتخابی مہم چلانے کی اجازت دینے کی مذمت کرتے ہیں۔ حکومت غیر آئینی ہتھکنڈوں سے عوام کے ضمیر خریدنے کی کوشش کررہی ہے۔ بلدیاتی الیکشن میں پی ٹی آئی کو ووٹ دینا مہنگائی کی حمایت کرنا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے المرکز الاسلامی پشاور میں مختلف وفود سے ملاقات کے دوران کیا۔ سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ موجودہ حکومت نے نہ صرف مہنگائی میں اضافہ کیا بلکہ سب سے زیادہ اسلام مخالف بلز اور قوانین پیش کئے ہیں۔ قوانین کے ذریعے ہم جنس پرستی اور اسلام کے خاندانی نظام کو تباہ کرنے کے لئے راہ ہموار کی گئی ہے۔

انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی وہ واحد جماعت ہے جس میں فیصلے ورکرز اور ارکان کی مشاورت سے ہوتے ہیں، دیگر سیاسی جماعتیں پارٹی نہیں پراپرٹیاں ہیں۔ جماعت اسلامی نے ہر مشکل وقت زلزلہ، سیلاب اور کورونا وباء میں عوام کی بے لوث خدمت کی ہے۔ اگر جماعت اسلامی کے امیدواروں کو کامیاب کیا گیا تو قومی امانتیں ضائع نہیں ہونگیں اور قومی حقوق کا تخفظ کیا جائے گا۔ مثبت تبدیلی کے لئے جماعت اسلامی کو ووٹ دیکر ضمیر کے سوداگروں کو مسترد کریں۔

انھوں نے کہا کہ آج حکومتی امیدواران دیر اور دیگر اضلاع میں ٹرانسفارمرز اور کھمبے تقسیم کرہے ہیں۔ نت نئے منصوبوں سے عوام کے ضمیروں کو خریدنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ 31 مارچ کو عوام ضمیر کے سوداگروں کو بدترین شکست دیں گے۔