دوحہ(صباح نیوز) حماس نے اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی معاہدے کے تحت 34 یرغمالیوں کی رہائی پر امادگی ظاہر کی ہے ۔ العربیہ کے مطابق حماس کے ایک اعلی عہدے دار کے مطابق ان 34 یرغمالیوں کی رہائی کی منظوری اسرائیل اور حماس کے درمیان قیدیوں اور یرغمالیوں کے تبادلے کے معاہدے کے پہلے مرحلے کے تحت کی گئی ہے۔تفصیلات کے مطابق ان یرغمالیوں میں خواتین، بچے، بزرگ اور بیمار افراد شامل ہوں گے۔ بی بی سی کے مطابق حماس کی جانب سے سامنے آنے والی یرغمالیوں کی جو فہرست سامنے آئی ہے ان میں 10 خواتین اور 11 عمر رسیدہ مرد یرغمالی بھی شامل ہیں جن کی عمریں 50 سے 85 سال کے درمیان ہیں۔
حماس کا کہنا ہے کہ متعدد ایسے یرغمالیوں کے نام بھی اس فہرست میں شامل ہیں کہ جو بیمار ہیں۔حماس نے واضح کیا ہے کہ اسرائیلی یرغمالیوں کی واپسی کے لیے کسی بھی معاہدے کا انحصار غزہ سے اسرائیلی انخلا اور مستقل جنگ بندی یا جنگ کے خاتمے کے معاہدے پر ہوگا۔اس سے قبل حماس نے 19 سالہ اسرائیلی یرغمال لیری الباغ کی ایک ویڈیو جاری کی تھی جس میں نتن یاہو حکومت سے معاہدے پر پہنچنے کے لیے کہا گیا تھا۔حماس کی جانب سے یہ فیصلہ ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب قطر میں اسرائیل اور حماس کے درمیان امریکا کی ثالثی میں مذاکرات کی کوششیں ہورہی ہیں۔ اس سے قبل اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا تھا کہ انہیں حماس کی جانب سے ممکنہ طور پر رہا کیے جانے والے یرغمالیوں کی فہرست تاحال موصول نہیں ہوئی ہے۔