پانچ جنوری یوم حق خودارادیت بھرپور طریقے سے منایا جائے ،فریدہ بہن جی

 سری نگر: کل جماعتی حریت کانفرنس کی سینئر رہنما اور جموں و کشمیر ماس موومنٹ کی چیر پرسن فریدہ بہن جی نے دنیا بھر میں مقیم کشمیریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ 5 جنوری کو یوم حق خود ارادیت کے طور بھر پور انداز میں منائیں تاکہ مسئلہ کشمیر سے متعلق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداوں کو فوری عملی جامہ پہنانے کے لئے عالمی برادری پر دبا و ڈالا جائے ، اس روز کشمیری احتجاجی مظاہروں، ریلیوں، سیمیناروںاور دیگر پروگراموں کا انعقاد کریں گے۔

 جاری بیان میں فریدہ بہن جی نے کہا کہ یہ 5جنوری 1949 کا دن تھا جب اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ایک تاریخی قرارداد منظور کی تھی جس میں کشمیری عوام کو رائے شماری کے ذریعے اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق دیا گیا تھا،خود بھارتی حکمرانوں نے بھی کشمیری عوام سے اس بارے میں وعدے کئے تھے لیکن سات دہائیوں سے زائد کا عرصہ گزر نے کے باوجود اس قرار پر عملدرآمد نہیں ہوا،

حریت کانفرنس کی رہنما نے کہا کہ کشمیر ی اس حق کے لئے گذشتہ سات دہائیوں سے جدوجہد کررہے ہیں  اور مثالی قربانیاں دے رہے۔ہیں،1989سے اب تک ایک لاکھ سے زائد کشمیریوں کو شہید کیا گیا ہے جبکہ 13 ہزار سے زائد کشمیری خواتین کی بے حرمتی کے علاوہ ہزاروں کشمیریوں کو یا توجیلوں میں قید کیا گیا ہے یا لاپتہ کیا گیا ہے ،انہوں نے کہا کہ بھارت فوجی طاقت کے ذریعے کشمیریوں کی آواز کودباے کی کوششیں کررہا ہے اور اس کے لئے بھارت نے نو لاکھ سے زائد قابض فوج جموں وکشمیرمیں تعینات کررکھی ہے جس کی وجہ سے کشمیر کو ایک بہت بڑی جیل میں تبدیل کر دیا گیا ہے ،بھارتی فوجیوں کو کشمیریوں کو قتل کرنے کا لائسنس دیا گیا ہے ،

فریدہ بہن جی نے کہا کہ اب مودی سرکار نے اپنے اقتدار میں آنے کے بعد کشمیریوں کی زندگیاں مزید احیرن بنا دی ہے اور ان کا جینامرنا مشکل بنا دیا ہے ، خاص کر5 اگست 2019 کے بعد ظالم بھارتی حکومت نے نہتے کشمیریوں پر مظالم کے تمام سابقہ ریکارڈ توڑ دیے ہیں ،مودی سرکار اپنے ظالمانہ ہتھکنڈوں سے کشمیری مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنا چاہتی ہے اور کشمیریوں کو اپنے وطن سے بے دخل کرانے کے لئے مختلف حربے آزمارہی ہے ، حریت کی سینئر رہنما نے کہاکہ بھارت اس وقت کشمیریوں کی شناخت، ثقافت پر حملہ آور ہوا ہے اب اس نے اسرائیلی طرز کے منصوبے پر کشمیرمیں کام شروع کردیا ہے ،کشمیریوں کا وجود اس وقت خطرے میں ہے اور اس نازک اور سنگین صورتحال میں عالمی برادری خاص کر اقوام متحدہ کی زمہ داری بنتی ہے کہ وہ کشمیریوں کے خلاف بھارتی فاشسٹ مودی حکومت کے ان ظالمانہ ہتھکنڈو ں کا فوری نوٹس لیں ،ماس موومنٹ کی چیرپرسن نے اس بات پر افسوس اورمایوسی کا اظہار کیا کہ اقوام متحدہ کشمیر کے بارے میں اپنی قراردادوں پر عمل کرانے میں آج تک ناکام ہوچکاہے جس کی وجہ سے کشمیریوں کا اس ادارے سے اپنا اعتماد اٹھ چکا ہے اورتنازعہ کشمیر کا حل نہ ہونا اقوام متحدہ کی ساکھ پر ایک بڑا سوالیہ نشان ہے،

 انہوں نے کہاکہ اگر اقوام متحدہ اپنی ساکھ بجال کرنا چاہتا ہے تو اسے کشمیر کے بارے میں اپنی قراردادوں پر عملدرآمد کرانا ہوگا  ،دریں اثنا کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموںوکشمیر کے رہنما منظور احمد ڈار نے اسلام آباد میں جاری بیان میں کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر موجود ہے اور  اقوام متحدہ کی پانچ جنوری کی قراردادیں اس کا واضح ثبوت ہیں ،،

انہوں نے کہاکہ پانچ جنوری کشمیری ہرسال اس لئے یوم حق خودارادیت مناتے ہیں کیونکہ اسی روز  1949 میںقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ایک تاریخی قرارداد منظور کی تھی جس میں کشمیری عوام کو رائے شماری کے ذریعے اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق دیا گیا تھا اور پانچ جنوری  1949 کی یواین قرارداد مسئلہ کشمیر کے حل کی بنیاد فراہم کرتی  ہے  لیکن بدقسمتی سے آج تک اس قرارداد پر عمل نہیں ہوا ، حریت رہنما منظور احمد ڈار نے عالمی برادری پر زوردیا ہے کہ وہ اپنے مفادا ت کو بالائے طاق رکھتے ہوئے انسانی بنیادوں پرکشمیریوں کو حق خودارادیت دلانے کے لئے آگے آئے اور بھارت پر دباڈ ڈالیں کہ وہ کشمیری عوام سے کئے گئے وعدے پورے کرتے ہوئے انہیں اپنا حق خودارادیت دے ،