سری نگر: کشمیری مزاحمتی تنظیم حزب المجاہدین کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں سال 2024 میں 75مجاہدین کشمیرنے اپنی قیمتی جانوں کا نذرانہ پیش کیا جبکہ 155بھارتی فوجی ہلاک ہوگئے پانچ آفیسروں جن میں ایک جے سی اوبھی شامل ہے سمیت 175فوجی اہلکار زخمی ہوگئے۔۔حزب المجاہدین میڈیا سنٹر کے سالانہ رپورٹ کے مطابق سال2024 کے مطابق صرف گذشتہ36 سالوں کے دوران بھارتی فوج کے ہاتھوں97 ہزار کشمیری مسلمان شہید ہوئے جن میں 2353خواتین ،922 بچے بھی شامل ہیں، ایک لاکھ 73 ہزار کو گرفتارکیا گیا،11265خواتین کی آبروریزی کی گئی اورایک لاکھ10ہزار رسے زائد ہائشی مکانات خاکستر ہوگئے،جنگلات اور سیب کے باغات کاٹ کر عوام کو کھربوں روپے کا نقصان پہنچایاگیا ۔
حزب المجاہدین میڈیا سنٹر کے سالانہ رپورٹ کے مطابق سال2024 کے دوران مجاہدین کشمیر کی قلیل تعداد نے کم وسائل کے باوجود بھارتی افواج جو ہر طرح کے جدید ہتھیاروں سے لیس ہے کے خلاف اپنی کارروائیاں جاری رکھیں ۔بھارتی فوج کے ساتھ سو سے زیادہ خونی معرکوںمیں اپنے سرکٹا کر خون شہدا کی لاج رکھتے ہوئے 75مجاہدین کشمیرنے اپنی قیمتی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔رپورٹ کے مطابق ان شہدا میں حزب المجاہدین کے چیف آپریشنل کمانڈر فاروق احمد بٹ المعروف ابو عبیدہ ،حزب المجاہدین کے اعلی کمانڈرعادل حسین وانی عرف عثمان بھائی،مجاہدنعمان ضیا اللہ سمیت درجنوں ساتھی شامل ہیں جو خون کے آخری قطرے تک لڑکر اپناگرم لہو تحریک آزادی کشمیر کے لئے پیش کرکے ایک سنہری تاریخ رقم کرگئے۔ مجاہدین اور بھارتی فوج کے مابین جھڑپوں کے دوران مجاہدین کی کاری ضربوں سے سات آفیسروں جن میں دو جے سی او دلاورسنگھ اور اننت سنگھ بھی شامل ہیں سمیت 155بھارتی فوجی ہلاک ہوگئے جبکہ پانچ آفیسروں جن میں ایک جے سی اوبھی شامل ہے سمیت 175فوجی اہلکار زخمی ہوگئے۔رپورٹ کے مطابق بھارتی افواج و پولیس نے اس سال عام معصوم شہریوں کو عسکری پسند قراردے کر60نوجوانوں کو گرفتار کرلیا۔ بھارتی فوج نے معرکوں کے دوران گن پائوڈر چھڑک کر ،ماٹر گولوں کی شیلنگ سے اور آگ لگا کردو مسجدوں سمیت 14 عمارتوں کو خاکستر کیا۔
بھارتی افواج نے محاصروں کے دوران جان بوجھ کر عوام پر اندھا دھند فائرنگ اور شیلنگ کر کے 99شہری زخمی کردیا،بھارتی افواج اور بھارتی بدنام زمانہ انوسٹگیشن ایجنسیز این آئی اے اور ایس آئی اے کے ہاتھوں حریت پسند عوام اور تحریک آزادی کے حامیوں کی جائیدادیں ضبط کرنے کااور کشمیری ملازمین کو ان کی نوکریوں سے معطل کرنے کا سلسلہ ہنوز جاری ہے ۔ اس سال کے دوران 213 کشمیریوں کی جائیدادیں غیر قانونی طورپر ضبط کی گئی ہیں جن میں حزب المجاہدین سے وابستہ سینکڑوں افراد کی جائیدادیں بھی شامل ہیں۔جبکہ مودی حکومت کی انتظامیہ نے ریاست جموں و کشمیر میں 95ملازمین کو ان کی نوکریوں سے برطرف کرکے بے روز گار بنا دیا۔روز بہ روز بھارتی فوج پر ذہنی دبائو بڑھ رہا ہے، ۔اس سال 22بھارتی فوجیوں جن میں ایک میجر اور ایک حوالدار بھی شامل ہے نے اپنی ہی سروس رائفلوں سے خود پر فائرنگ کرکے خود کشیاں کیں اوراپنی زندگیوں کا خاتمہ کردیا۔یہ خودکشیاں اس بات کی غمازہے کہ بھارتی فوج نفساتی طور پر کتنی مفلوج ہوچکی ہے ۔ صرف سترہ سال سے زائد عرصے کے دوران خودکشیاں کرنے والے بھارتی فوجیوں کی تعداد 615تک پہنچ چکی ہے۔قابض بھارتی ا فواج نے مقبوضہ کشمیر میں اس برس اپنی ظالمانہ کارروائیوں کو جاری رکھتے ہوئے ایک خاتون سمیت 77عام نہتے شہریوں کو شہید کیا۔ بھارتی خفیہ ایجنسی این آئی اے اور بھارتی فوج نے مشترکہ طورمحاصروں اور تلاشی کی کارروائیوں کے دوران متعدد صحافیوں سمیت اس سال 3298عام شہریوں کو گرفتار کیا،ان گرفتار شدگان میں بزرگ ، جوان و بچے بھی شامل ہیں۔3ا ا فراد کو گرفتاری کے بعد لاپتہ کردیا گیا۔ بڑی تعداد میں حریت کارکنوں کو پبلک سیفٹی ایکٹ اور دیگر کالے قوانین کے تحت گرفتار کیا گیا ِ، بے بنیاد الزامات لگا کر انہیں کشمیر اور کشمیر سے باہر بھارت کی جیلوں میں سلاخوں کے پیچھے سڑنے کے لئے ڈال دیا گیاجہاں نہ ان کی کوئی شنوائی ہورہی ہے نہ کوئی میڈیکل ایڈ فراہم کیا جاتاہے