ماہرین کا او آئی سی ممالک کے درمیان سائبر سیکیورٹی میں مربوط تعاون کی ضرورت پر زور


اسلام آباد(صباح نیوز)پاکستان میں اسلامی تعاون تنظیم(او آئی سی)کی قائمہ کمیٹی برائے سائنسی و تکنیکی تعاون، کامسٹیک سیکریٹریٹ میں  “او آئی سی ممالک میں سائبر سیکیورٹی کے مسائل اور امکانات” کے موضوع پر دو روزہ بین الاقوامی ورکشاپ کا آغازہوگیا- ورکشاپ کا انعقاد کامسٹیک اور ہواوے ٹیکنالوجیز پاکستان پرائیویٹ لمیٹڈ کے مشترکہ اشتراک سے کیا جارہا ہے جس کا مقصد او آئی سی رکن ممالک میں سائبر سیکیورٹی کے مسائل اور مواقع پر روشنی ڈالنا ہیورکشاپ میں او آئی سی کے مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے ماہرین سائبر سیکیورٹی جن میں سائبر سیکیورٹی ملائیشیا کے نگران سربراہ فضلین عبداللہ؛ آذربائیجان حکومت کے CERT کے میل ویئر ریسرچ لیب کے سربراہ، فخری جعفروف؛ قازقستان کے KZ-CERT سے اسکر دیوسی کییف؛ ترکی کی گیبز ٹیکنیکل یونیورسٹی کے پروفیسر آف سائبر سیکیورٹی، پروفیسر ابراہیم سوگکپینار؛ اور نائجیریا کی نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈویلپمنٹ ایجنسی کی سائبر سیکیورٹی ڈپارٹمنٹ کی منیجر، ظریفہ ایس مصطفی شامل ہیں۔افتتاحی تقریب  سے خطاب کرتے ہوئے  پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے چیئرمین، میجر جنرل(ر)حفیظ الرحمان نے  قومی و بین الاقوامی سطح پر سائبر سیکیورٹی کے مشترکہ اقدامات کی اہمیت پر زور دیا۔انہوں نے انفراسٹرکچر اور ڈیجیٹل معیشت کے تحفظ کے لیے سائبر سیکیورٹی کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے الاقوامی تعاون کو فروغ دینے اور ایک محفوظ ڈیجیٹل مستقبل کے لیے پاکستان و پی ٹی اے کے عزم پر روشنی  ڈالی۔

کوآرڈینیٹر جنرل کامسٹیک پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری نے اپنے خطاب میں  اسلامی تعاون تنظیم کی  وزارتی کانفرنس منعقد کروانے کی تجویز دی جس سے او آئی سی کے تمام ممالک کو سائبر اسپیس کے لیے ایک اچھا دفاعی نظام بنانے کے لیے تجربہ شیئرنگ پلیٹ فارم قائم کرنے میں مدد مل ۔انہوں نے ہواوے  کے ساتھ مل کر وسطی ایشیا اور افریقہ میں دو عالمی سائبر سیکیورٹی فورمز کے انعقاد کا بھی اعلان کیا۔ ہواوے ٹیکنالوجیز پاکستان کے سی ای او سن ژیافی نے ٹیکنالوجی کمپنیوں کے کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ سائبر سیکیورٹی کے اقدامات کو آگے بڑھانے پرو زور دیتے ہوئے کہا۔ڈیجیٹل حقوق کو بہتر بنانے میں ان کا کردار اہم ہے۔

انہوں نے او آئی سی ممالک کو درپیش سائبر سیکیورٹی کے چیلنجز سے نمٹنے اور ڈیجیٹل معیشت کے تحفظ کے لیے ہواوے کی حمایت کا اعادہ کیا۔ورکشاپ میں مختلف موضوعات پر سیشنز اور پینل مباحثے جن میں “5G سیکیورٹی اور پرائیویسی پروٹیکشن”، “ایس ایم ایز کے لیے نیٹ ورکس اور ڈیٹا پروٹیکشن حکمت عملیاں”،  “ڈیجیٹل تبدیلی میں سائبر سیکیورٹی کا کردار” شامل ہیںافتتاحی تقریب میں  ایران، آزربائیجان، قازقستان، ترک جمہوریہ قبرص، اور مراکش کے سفرا۔مختلف جامعات کے وائس چانسلرز، انفارمیشن ٹیکنالوجی کے اداروں کے سربراہان، حکومتی نمائندوں سمیت طلبہ و طالبات  نے شرکت کی- ورکشاپ میں 300 سے زائد شرکا نے (آن لائن و فزیکلی)شرکت کر رہے ہیں