لاہور (صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے حکومت کی جانب سے27ویں آئینی ترمیم کے اعلان پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے 26آئینی ترمیم رات کے اندھیرے میں شب خون مارا تھا ۔اب 27آئینی ترمیم لا کر اداروں کے درمیان توازان خراب کرنے اور ملک میں ڈکٹیٹر شپ قائم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔حکمران اپنی خواہشات کو عملی جامہ پہنانے کے لئے پارلیمنٹ سے ایسی قانون سازی کر رہے ہیں جن کا عوام سے دور دور تک کوئی تعلق نہیں۔ انہوںنے بے حسی کے تمام ریکارڈ توڑ ڈالے ہیں ۔ ملک غیر اعلانیہ مارشل لاء کی زد میں ہے ۔ آئین کے ساتھ کھلواڑ حکمرانوں کے گلے کی ہڈی ثابت ہوگا ۔ حکمران اتحادی جماعتیں ملک کو بند گلی کی طرف دھکیل رہی ہیں۔ آئین سے متصادم اقدامات اور ذاتی مفادات کی خاطر پارلیمنٹ کا استعمال قابل مذمت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ فارم 47کی جعلی حکومت ملک و قوم پر بھاری ہو چکی ہے۔ بد قسمتی سے پی ڈی ایم ٹو کی حکومت کے پاس بھی کسی قسم کا کوئی معاشی ایجنڈا نہیں ہے،عوام کو ریلیف کے نام پر لالی پاپ دیا جا رہا ہے، کچن کینبٹ کے فیصلے اشرافیہ کے مفادات کو تحفظ فراہم کر رہے ہیں۔ مہنگائی آسمان سے باتیں کر رہی ہے۔ ملکی معیشت کا ستیاناس ہو چکا ہے۔ ملک چوروں، لیٹروں اور کرپٹ افراد کی جنت بن چکا ہے۔مسلم لیگ نون، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی جو بھی بر سرا قتدار آیا اس نے مایوسی کے سوا کچھ نہیں دیا۔ عوام بنیادی حقوق کے لیے ترس رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یوں محسوس ہوتا ہے کہ 25کروڑ عوام کی کسی کو کوئی فکر نہیں۔ ہر ادارے میں اور شعبہ میں کرپشن کی انتہا ہو چکی ہے،جب تک حکومت اداروں کے اندر سے کالی بھیڑوں کو نہیں نکالے گی اور چور راستوں کو بند نہیں کرے گی اس وقت تک اداروں کو درپیش مسائل، خسارے اور کرپشن کا قلع قمع ممکن نہیں۔ محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ اس وقت جماعت اسلامی کے علاوہ کوئی سیاسی پارٹی عوام کے حقوق کے لیے بات نہیں کررہی۔ ملک میں بڑی تبدیلی کی ضرورت ہے اور وہ تبدیلی صرف جماعت لاسکتی ہے اس کے لیے کہ ہمارے پاس منظم تنظیم اور مخلص ٹیم موجود ہے جس کا دامن ہر قسم کی کرپشن سے پاک ہے۔ ملک میں فارم 47 کے زریعے بدترین حکومت اور گورننس کو قائم کیا گیا ہے۔ عوام ظلم کے اس نظام کے خلاف امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں