26ویں آئینی ترمیم، سول ہو یا ڈکٹیٹر شپ سب نے عدالت کو ماتحت سمجھا ہے,محمد جاوید قصوری

لاہور (صباح نیوز)نو منتخب امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ 26ویں آئینی ترمیم کی منظوری سے یہ بات ثابت ہو گئی ہے کہ پاکستان میں جس کی لاٹھی اس کی بھینس کا قانو ن رائج ہے ۔ عدالت پر شپ خون مار کر حکمران خود کو محفوظ سمجھ رہئے ہیں جوکہ غلطی ہے ۔ ملک وقوم کی یہ بد قسمتی رہی ہے کہ جو بھی حکومت بر سر اقتدار آئی چاہئے سول ہو یا ڈکٹیٹر شپ سب نے عدالت کو ماتحت سمجھا ہے اور اس کو استعمال کرنے کی کوشش کی ہے ۔ پاکستان اس وقت تک مہذب اور ترقی یافتہ ممالک کی فہرست میں شامل نہیں ہو سکتا جب تک قانون بالاتر اور آئین مقدم نہیں ہو گا ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے 26ویں آئینی ترمیم کی قومی اسمبلی اور سینٹ سے منظوری پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے کیا ۔واضح رہے کہ اتوار کوسینیٹ میں ہونے والے اجلاس میں 26 ویں آئینی ترمیم 2تہائی اکثریت سے منظوری کی گئی تھی۔ ترمیم کے حق میں 65 ارکان نے ووٹ دیا جس میں حکومتی اتحاد کے 58، جمعیت علمائے اسلام کے 5 اور بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) مینگل کے 2سینیٹرز شامل تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکمرانوں نے عدلیہ کو مفلوج کر کے رکھ دیا ہے قوم اس کو قبول نہیں کرتی ۔چیف جسٹس کی تعیناتی سنیارٹی کی بجائے پسند و نا پسند کی بنیا د پر کرنے سے قانون کا حلیہ بگڑ جائے گا ،اس اقدام سے ججز آئین و قانون کی بالادستی کو قائم کرنے اور اس کو تحفظ دینے کی بجائے حکمرانوں کے ہم نوالہ بن جائیں گے اوران سے وفاداری نبھائیں گے ،

حکمرانوں نے اپنے ذاتی مفادات کی خاطر پورے نظام کو ہی تلپٹ کر دیا ہے ۔ انہوں نے سوال پوچھتے ہوئے کہا کہ ملک و قوم آخر کب تک ان مفاد پرستوں کو برداشت کریں گے ، اب سب کی آنکھیں کھل جانی چاہیں ۔ ملک و قوم شدید بحرانوں کی زد میں ہیں جبکہ پارلیمنٹ ایسی قانو ن سازی میں مصروف ہے جس کا فائدہ عوام کو نہیں بلکہ حکمرانوں کو ہے ۔ جو جتنا کرپٹ ہے وہ اتنا ہی اہم عہدے پر فائز ہے ۔محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ26ویں آئینی ترمیم کا خلاصہ یہ ہے کہ کسی بھی علاقے کے جرائم پیشہ افراد مل کر اپنے ایس ایچ او کا انتخاب کریں